وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا67واں اجلاس منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔اجلا س میںصوبائی وزرائ، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور انتظامی سیکرٹریز موجود تھے۔ کابینہ نے الپوری شانگلہ میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں جاں بحق 6 افراد کے لواحقین کو بھی فی کس 10 لاکھ روپے دینے کی منظوری دیدی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ محمود خان نے مختلف قسم کے معاوضوں کی شرح بڑھانے کے لیے ریلیف ایکٹ میں ضروری ترامیم کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیرعلیٰ نے صوبائی وزراءکو اسمبلی اجلاسوں میں حاضری یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے ہدایات پر صحت کارڈ کے تحت بون میرو کا علاج بھی شامل کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے مختلف معاملات پر بنائی گئی کابینہ کمیٹیوں کو اپنی رپورٹس آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ صوبائی کابینہ نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ سرکاری اراضی سے متعلق صوبائی حکومت کے فیصلے کے خلاف جو بھی سرکاری ملازم عدالت میں مقدمہ لے کر جائے گاتو اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی ہو گی۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام منظور شدہ ایکٹس کے تحت رولز فوری طور پربنائے جائیں۔ صوبائی کابینہ نے مردان میں اسپیشل ٹیکنالوجی زون کے قیام کیلئے 1200 کینال اراضی محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی و انفارمیشن ٹیکنالوجی کو منتقل کرنے کی مشروط منظوری دیدی ہے۔ کابینہ نے پشاور میں گندھارا ڈیجیٹل کمپلیکس کے قیام کے لئے حاجی کیمپ میں محکمہ خوراک کے گودام کی 25 کینال اراضی محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی و انفارمیشن ٹیکنالوجی کوبھی منتقل کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ کابینہ نے ہزار خوانی میں عوامی پارک کا توسیعی کام مکمل کرنے کے لیے کنٹریکٹ میں توسیع کی منظوری دی ہے۔ اس سے پارک کی جلدازجلد تکمیل یقینی ہو گی اور پشاور کے رہائشیوں کو صحت مند تفریح کے مواقع ملیں گے۔ پارک کی اراضی میں 24 کینال مزید رقبہ شامل کیا گیا جس کی وجہ سے کنٹریکٹ میں توسیع ضروری تھی۔ اس موقع پروزیراعلیٰ محمود خان نے صوبے کے اس سب سے بڑے پارک کی رواں سال جون تک تکمیل کی ہدایت کی۔بیرسٹر علی سیف نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے سال2022-23 کیلئے 1.2 ملین میٹرک ٹن گندم کی خریداری کی بھی منظوری دیدی۔ صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی رولز آف بزنس 2021 کی منظوری دی ہے۔