صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے ایکسیلریٹڈ لرنگ پروگرام کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ نئے سیشن سے کورس میں ٹیکنیکل مضامین کی پڑھائی شروع کریں۔ تاکہ ہم انڈسٹری کوہنر مندافراد دیں انہوں نے کہا کہ ٹیکنیکل مضامین دور جدید کے تقاضوں اور ضروریات کے مطابق ہوں۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ ALP سنٹرز کی تدریسی عمل میں مزید بہتری لانے کے لئے مزید اساتذہ ضرورت کے مطابق محکمہ تعلیم کے ٹیلنٹ پول جہاں پر امیدواروں نے آن لائن اپلائی کی ہے اس سے بھرتی کریں جن کی تعلیمی قابلیت اور علاقائی بنیادوں پر میرٹ بنائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوشش کر یں کہ زیادہ سے زیادہ ALP سنٹرز سرکاری سکولوں کی عمارات میں قائم کریں تاکہ اضافی خرچوں سے بچا جا سکیں اور یہ سنٹرز اور طلباء و طالبات حکومت کے دوسرے پروگراموں سے بھی مستفید ہو سکیں۔ یہ ہدایت انھوں نے ایکسیلریٹڈ لرننگ پروگرام کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی۔ سیکرٹری ایجوکیشن معتصم باللہ، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عبدالاکرم، ڈائریکٹر ایجوکیشن حافظ محمد ابراہیم ، یونیسف کے ایجوکیشن سپیشلسٹ فواد علی شاہ، ایجوکیشن آفیسر یونیسیف گلناز جبین، پراجیکٹ ڈائریکٹر ALP رفیق خٹک اور محکمہ تعلیم کے دیگر حکام اجلاس میں شرکت کی۔ بریفنگ کے دوران وزیر تعلیم کو بتایا گیا کہ 10اضلاع کے 380 ALP سنٹرز میں اس وقت 10 ہزار 5 سو طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں جن میں 6ہزار 9سو 5 لڑکے اور 3ہزار 5 سو 97 لڑکیاں شامل ہیں۔ اور یہ پروگرام پشاور، کوہاٹ ، ہنگو،تورغر، دیر اپر خیبر، اورکزئی ، کرم، نارتھ وزیرستان اور ساوتھ وزیرستان میں جاری ہیں اور پروگرام کے تحت کچی، نرسری اور گریڈ-1 آٹھ مہینوں میں پڑھایاجاتاہے جب کہ روایتی طور پر 2 سال سے زیادہ عرصہ لگتا ہے اسی طرح گریڈ-2 اور 3 بھی آٹھ مہینوں جبکہ گریڈ -4 اور5 بھی 14مہینوں میں پڑھایاجاتاہے۔ مڈل تعلیم میں گریڈ 6 اور 7 دس مہینوں اور گریڈ8 بھی 8 مہینوں میں پڑھایاجاتاہے۔ جس سے طلباءوطالبات کو کم وقت میں تعلیم دلوائی جاتی ہے جبکہ ٹوٹل 380 ALP سنٹرز میں 161، سنٹرز سرکاری سکولوں کی عمارات میں قائم ہیں.