وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش نے کہا ہے کہ دسمبر کے آخر تک ضم شدہ اضلاع میں05 شہری سہولت مراکز کام شروع کردیں گے جس سے عوام کو ایک چھت تلے دس سے زیادہ خدمات فراہم کی جائیں گی جو حقیقی تبدیلی کی جانب ایک احسن قدم ہے۔ وزیراعلیٰ محمود خان کی ہدایات کی روشنی میں شہری سہولت مرکز پر کام تیزی سے جاری ہے کیونکہ عوام کو ان کی دپلیز پر سہولیات دینا ہماری پہلی ترجیح ہے۔ ان خیالات کا اظہاروزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی کامران بنگش نے شہری سہولت مراکز بارے میں ایک اعلیٰ اجلاس سے اپنے خطاب میں کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں خیبرپختونخوا کے سیکرٹری ریلیف عابد مجید، آئی ٹی بورڈ کے مینجنگ ڈائریکٹر شہباز خان ، پنجاب آئی ٹی بورڈ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل برائے شہری سہولت مراکز محمد وسیم بھٹی سمیت پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے اہلکاروں نے شرکت کی۔ معاون خصوصی کو پنجاب آئی ٹی بورڈ کی جانب سے ضم شدہ اضلاع کے حالیہ دو روزہ دورے سے متعلق آگاہ کیا گیا اور پنجاب میں قائم شہری سہولت مراکز کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر کامران بنگش نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بننے والے شہری سہولت مراکز سارے پاکستان کے لئے بطور ماڈل پیش کرنا چاہتے ہیں اسی لئے ایسے ماڈل پر کام کر رہے ہیں کہ جس سے عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات میسر ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضم شدہ اضلاع کی ترقی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائیگا تاکہ وہاں پر یہ عمل جلد از جلد مکمل ہو۔ ضم شدہ اضلاع میں شہری سہولت مراکز کے قیام کے لئے ہارڈوئیر اور سافٹ وئیر کا کام بھی آخری مراحل میں ہے جو بہت جلد مکمل ہو جائے گا۔