وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے تعلیم ضیاء اللہ خان بنگش نے ارلی ایج چائلڈ ہڈ ایجوکیشن پروگرام کے تحت صوبے کے پہلے سٹیٹ آف دی آرٹ کلاس روم کا افتتاح کردیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ضیاء اللہ خان بنگش نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلی خیبرپختونخوا محمودخان کے وژن کے مطابق اب سرکاری سکولوں کے طلباء کو بھی پلے گروپ میں سٹیٹ آف دی آرٹ کلاس روم اور جدید ٹیچنگ میٹریل فراہم کیاجائیگا۔ انہوں نے کہاکہ اس پروگرام کے تحت ہم گراس روٹ لیول سے تعلیمی ڈھانچے میں بہتری کیلئے بچوں کو سہولیات فراہم کررہے ہیں۔ تاکہ ان کی بہترین ذہنی نشونما ہوسکے۔ پروگرام کے تحت چار سے آٹھ سال کے طلباء کو پلے گروپ، گریڈ۔1 اور گریڈII میں داخلہ دیاجائیگا۔ جبکہ ای سی ای پروگرام کے تحت کچھ سکولوں میں موجود اساتذہ کو اس نئے پروگرام کے تحت تربیت بھی دی جائیگی اور کچھ نئے اساتذہ بھی اس پروگرام کیلئے بھرتی کئے جائیں گے۔ وہ گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول نمبر3 حیات آباد میں صوبے کے پہلے ارلی ایج چائلڈ ہڈ ایجوکیشن پروگرام کے تحت بننے والے سکول کا افتتاح کررہے تھے۔ ڈائریکٹرایجوکیشن ڈاکٹرحافظ محمد ابراہیم، ڈائریکٹر ڈی سی ٹی ای گوہر خان ،ڈائریکٹر پائٹ حکیم اللہ خان، ایڈیشنل ڈائریکٹر فرید خٹک، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ثمینہ غنی اور یونیسف کی طرف سے فواد علی شاہ اور نصیر خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ضیاء اللہ خان بنگش نے ای سی ای پروگرام کے حوالے سے کہاکہ اس کے ذریعے صوبے کے تعلیمی نظام میں ایک انقلابی تبدیلی آجائیگی۔ اس پروگرام کے تحت صوبے کے سکولوں میں 10 ہزار نئے سٹیٹ آف دی آرٹ کلاس رومز بنائے جارہے ہیں جبکہ اس سال تقریباً 1850 کلاس رومز بنائے جائیں گے۔ جن میں قبائلی اضلاع کیلئے بھی 600 کلاس رومز مختص کئے گئے ہیں اس سال بننے والے کلاس رومز میں 350 کلاس رومز یونیسف کے تعاون سے جبکہ باقی حکومت خود بنارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 1850 کلاس رومز کی تعمیرکیلئے تقریباً 60 کروڑ روپے اس سال مختص ہیں جس کے تحت تقریباً 8 ہزار طلباء اورطالبات کو داخلہ دیاجائیگا جبکہ باقی کلاس رومز بھی ہنگامی بنیادوں پر بہت جلد تعمیرکئے جائیں گے۔ مشیرتعلیم نے صوبے کے معیارتعلیم کے حوالے سے کہاکہ ہماری ساری توجہ کوالٹی ایجوکیشن پر ہے تاکہ صوبے کے ہر بچے کو بہترین تعلیمی سہولیات ان کی دہلیز پر مل سکیں جوکہ ان کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے اساتذہ پر زوردیا کہ ہماری ساری کاوشیں ان بچوں کیلئے ہیں۔ اس لئے ان کو بھرپور توجہ دی جائے۔ انہوں نے سکول میں شروع سی پی ڈی پروگرام میں بھی شرکت کی اور ماسٹرٹرینر سے پروگرام کے حوالے سے معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے سی پی ڈی پروگرام اور محکمہ تعلیم کی طرف سے اساتذہ کی تربیت کیلئے جاری دیگر پروگراموں کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ان تربیتی پروگراموں کی وجہ سے امسال اساتذہ اور طلباء کی استعداد کار میں بہت زیادہ اضافہ ہواہے اور جس کا واضح ثبوت اس سال کے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے نتائج ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم سب نے ملکر اس صوبے کے تعلیمی نظام کو باقی صوبوں کیلئے ایک عملی مثال بناناہے۔