وزیر معدنیات خیبرپختونخوا ڈاکٹر امجد علی نے پشاور میں ملاکنڈ ڈویڑن میں مائنز اینڈ منرلز کے شعبہ میں درپیش مسائل کے حوالے سے اجلاس کی صدرات کی۔اجلاس میں سیکرٹری معدنیات سید نذر علی شاہ، ایڈیشنل سیکرٹری اصغر اور ڈی جی معدنیات حمیداللہ شاہ نے شرکت کی۔ وزیر معدنیات کا کہنا تھاکہ ملاکنڈ ڈویژن میں ادنیٰ معدنیات مثلا ریت، بجری وغیرہ کی نیلامی 31 کروڑ روپے میں کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملاکنڈ ڈویژن میں کسی قسم کا ٹیکس نہیں، تاہم ادنیٰ معدنیات پر متعلقہ ٹھیکدار رائیلٹی وصول کرتے ہیں جو بعد میں حکومت کو جمع کی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ادنی معدنیات پر رائیلٹی کے حوالے سے انہوں نے وزیر اعلیٰ کو بھی اگاہ کیا ہے۔ وزیر معدنیات کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے ادنی معدنیات کا نرخ ریگولیٹ کرانے کے حوالے سے انہیں ڈپارٹمنٹل کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی تھی تاکہ گاڑیوں سے ٹھیکدار مختلف جگہوں پر رقم کا تقاضہ نہ کرسکے اور صرف ایک ہی جگہ پر رائیلٹی وصول کی جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ نے متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو بھی ہدایت جاری کی ہیں۔ ڈاکٹر امجد علی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی کی ہدایت پر انہوں نے سیکرٹری معدنیات، ایڈیشنل سیکرٹری اور ڈی جی معدنیات کو آئندہ چند دنوں میں ان مسائل کو حل کرانے کی ہدایت کی ہے تاکہ عوام اور ٹھیکیدار دونوں کے مسائل کا حل نکالا جاسکے۔