خیبر پختونخوا کمیشن برائے وقار نسواں صوبے میں خواتین کے مسائل اور ان کی ترقی کے لیے ایک بہترین فورم ہے، بیرسٹر محمد علی سیف
خواتین کو بااختیار بنائے بغیر ہم بااختیار معاشرے کا خواب نہیں دیکھ سکتے، معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ
وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کمیشن برائے وقار نسواں صوبے میں خواتین کے مسائل اور ان کی ترقی کے لیے ایک بہترین فورم ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں خواتین کی سماجی، اقتصادی اور شہری ترقی کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے خیبرپختونخوا کمیشن برائے وقار نسواں کی جانب سے 2022 سے 2026 تک کے لئے 5 سالہ اسٹریٹجک پلان کے اجراء کے موقع پر منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا،تقریب میں سرکاری محکموں کے نمائندوں، شراکت دار تنظیموں، اسٹیک ہولڈرز، میڈیا، تعلیمی ماہرین، صوبائی الیکشن کمیشن، عدلیہ، وکلاء اور مختلف سول سوسائٹی تنظیموں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنائے بغیر ہم بااختیار معاشرے کا خواب نہیں دیکھ سکتے، با اختیار خواتین ہی ایک کامیاب معاشرے کی ضمانت ہوتی ہیں۔انھوں نے اسٹریٹجک پلان کے اجراء کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پلان آنے والے پانچ سالوں کے لیے کمیشن کی اسٹریٹجک ترجیحات یعنی ایڈوکیسی، ثبوت پر مبنی معلومات اور اس کا پھیلاؤ، خیبرپختونخوا کمیشن برائے وقار نسواں کے مینڈیٹ اور متعلقہ پالیسی فریم ورک کے بارے میں آ گاہی اور بیداری کا تعین کرے گا۔ معاون خصوصی نے ڈاکٹر رفعت سردار کی قیادت میں خیبرپختونخوا کمیشن برائے وقار نسواں کے کردار کو سراہا اور کہا کہ قوانین، پالیسی اور پروگراموں کے حوالے سے خیبر پختونخوا کمیشن برائے وقار نسواں کی کامیابیاں بے مثال ہے۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے خیبر پختونخوا کمیشن برائے وقار نسواں کی چیئرپرسن ڈاکٹر رفعت سردار نے کہا کہ کمیشن نے اپنے سابقہ??اسٹریٹجک پلان کے تحت قوانین پر نظرثانی، سول سوسائٹی، اکیڈیمیا اور ریسرچ اسٹڈیز کے ساتھ تعاون کو بہتر بنانے میں نمایاں پیش رفت کا مظاہرہ کیا ہے،انہوں نے کہا کہ یہ وژن خیبرپختونخوا کے موجودہ اور ابھرتے ہوئے زمینی حقائق پر مبنی ہے جس سے صوبے میں خواتین کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کا تحفظ اور فروغ ممکن ہے۔ڈاکٹر رفعت سردار نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کمیشن برائے وقار نسواں نے اپنے کام کا دائرہ ضلعی سطح تک پھیلایا ہے اور ہر ضلع میں ضلعی کمیٹیاں قائم کی ہیں، جو کہ ضلع کے اندر وہی کام انجام دیں گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔