خیبر پختونخوا کے وزیر معدنیات ڈاکٹر امجد علی سے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کی قیادت میں ضلع شانگلہ سے آئے ہوئے وفد نے سوموار کے روز محکمہ معدنیات کے کمیٹی روم پشاور میں ملاقات کی۔ملاقات میں ممبر صوبائی اسمبلی تاج محمد خان سابقہ صوبائی ممبر رشاد خان اور عبدالمنیم ، ڈائریکٹر جنرل محکمہ معدنیات حمیداللہ شاہ ،ڈائریکٹر یعقوب نواز اور ڈپٹی ڈائریکٹر حیات الرحمن،شانگلہ کے ریت مالکان،ٹھیکداران اور دیگر نے شرکت کی۔شرکاء نے شانگلہ میں معدنیات اور ریت کے حوالے سے مسائل اور ریت کی قیمت پرمفصل گفتگو کی۔صوبائی وزیر اطلاعات نے شانگلہ کے معدنیات اور مالکان کو درپیش مسائل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر معدنیات کو آگاہ کیا کہ مالکان کے لیے وہ ریٹ متعین کیا جائے جس سے عوام حکومت اور ٹھیکداران سمیت سب کو فائدہ ہو۔انہوں نے کہا کہ محکمہ معدنیات ریت کے مالکان اور شانگلہ کے عوام کیلئے ایسی حکمت عملی تیار کرے جو مقامی لوگوں کی امنگوں کے مطابق ہوں کیونکہ شانگلہ اور سوات کے عوام نے ملک اور صوبے میں قیام امن کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ شانگلہ کی معدنیات سے شانگلہ کے عوام کو فائدہ پہنچانے کے لیے اقدامات کیے جائیں اور کوشش کی جائے کہ جہاں سے ریت نکلتی ہو صرف اسی جگہ پر لیز لگایا جائے۔وزیر معدنیات نے مسائل کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی کرتے ہوئے کہا کہ جہاں سے بھی کوئی معدنیات نکلتی ہے پہلا فائدہ وہاں کے لوگوں کو پہنچائیں گے۔معدنیات کسی کی ذاتی نہیں ہوتی بلکہ یہ ملک کی ملکیت بن جاتی ہے صوبائی حکومت کوشش کر رہی ہے کہ معدنیات سے مقامی لوگوں کو فائدہ ہو۔ صوبائی وزیر نے وفد کی تجویز پر مسائل کے حل کیلئے کمیٹی بنانے کی ہدایت دی جس کی سربراہی ڈپٹی کمیشنر شانگلہ کریں گے۔کمیٹی ریت کے لیے قیمت مقرر کرے گی اور مسائل کے حل کے لیے اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ وفد نے مسائل کے حل میں دلچسپی لینے پردونوں صوبائی وزراء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ کسی کا ذاتی یا سیاسی نہیں بلکہ علاقے اور شانگلہ کے عوام کے اجتماعی مسائل جن کے دل ہونے سے سب کو فائدہ ہوگا۔