وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت و تجارت عبدالکریم نے کہا ہے کہ صوبے میں دس ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری لائی گئی ہے اور گزشتہ ایک سال میں 6 ہزار نو سو گیارہ لوگوں کو روزگار فراہم کیا گیا ہے۔ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے محکمے کی ایک سالہ کارکردگی کے حوالے سے میڈیا کو خصوصی بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نئی صنعتوں کا قیام عمل میں لایا ہے جس میں انڈسٹریل اسٹیٹ اور سمال انڈسٹریل اسٹیٹ سمیت 53 چھوٹے بڑے صنعتی یونٹس قائم کئے گئے ہیں۔ اور اس کے ساتھ ہی بیمار صنعتوں کی بحالی کا کام بھی کیا ہے جس میں پشاور اور حطار گدون اورنوشہرہ انڈسٹریل اسٹیٹس میں 67 بند صنعتی یونٹس کی بحالی شامل ہے اس کے علاوہ ضم شدہ اضلاع کے لئے انصاف روزگار سکیم کے لئے 1.10 بلین روپے کی رقم مختص کی گئی ہے اس کے ساتھ ساتھ نئے ضم شدہ اضلع مہمندایجنسی میں صنعتی ترقی کے لیے اکنامک زون اور باجوڑ شاہ کس درہ آدم خیل اور نورک شمالی وزیرستان میں سمال انڈسٹریل اسٹیٹس قائم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم ہنرمند افرادی قوت پر خاص توجہ دے رہے ہیں جس کے تحت اس سال تقریبا 32475 نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں تربیت دی گئی ہے اور ساتھ ساتھ پانچ سو اساتذہ کو فنی تربیت دی گئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے مں 454 سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کو ERKF پراجیکٹ کے تحت مالی معاونت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ضم شدہ اضلاع میں روزگار سکیم کیلئے 1.1 0Billion روپے مختص کئے گئے ہیں۔ صوبہ بھر میں کاروباری اداروں اور فرمز کے لیے آن لائن رجسٹریشن کی سہولت متعارف کروائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 10.5 ارب روپے کی سرمایہ کاری لائی گئی ہے جس میں گدون اور حطار انڈسٹریل ا سٹیٹس اور سمال انڈسٹریل ا سٹیسٹس اور ٹیلی کام سیکٹر میں 6.5 ملین روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جبکہ حطار سپیشل اکنامک زون میں چار ارب روپے کی غیرملکی سرمایہ کاری بھی متوقع ہے۔ اس کے علاوہ فاطمہ گروپ ، سیف گروپ، FWO،اور apphire Sگروپ کو سیمنٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کے لئے متحرک کیا گیا ہے جس کی مالیت 1.2 5Us Million Dollar) ) ہے۔