سیکرٹری توانائی وبرقیات خیبرپختونخوا نثاراحمدخان نے کہا ہے کہ صوبے میں توانائی کا شعبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔محکمہ توانائی کا ذیلی ادارہ پختونخواانرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن (پیڈو)صوبے کاایک منافع بخش ادارہ ہے جس نے اب تک پن بجلی کے مختلف منصوبوں کوکامیابی کے ساتھ 9ارب روپے کی لاگت سے مکمل کرکے اب تک صوبے کو 32ارب روپے سے زائد کی آمدن دی ہے۔پیڈو جیسے اہم ترین ادارے کو ٹیم ورک کے تحت ماہرین کی سپورٹ سے صوبے کا ترقی یافتہ اورسب سے زیادہ50ارب روپے آمدن دینے والاادارہ بنایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے سیکرٹری محکمہ توانائی وبرقیات کا چارج لینے کے بعدپیڈوہاؤس میں دی جانے والی اعلیٰ سطحی بریفنگ میں کیا۔چیف ایگزیکٹو پیڈوانجینئرنعیم خان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پیڈو کی نگرانی میں اس وقت ہائیڈرو،سولرپاورسمیت ٹرانسمیشن لائن کے 42 توانائی منصوبوں پر کام جاری ہے۔پیڈونے پن بجلی کے7منصوبے کامیابی کے ساتھ مکمل کئے ہیں جن سے مجموعی طورپر161میگاواٹ بجلی پیداکی جارہی ہے جس سے صوبے کو سالانہ4ارب روپے سے زائد کی آمدن ہورہی ہے جبکہ7منصوبوں جن میں 84میگاواٹ مٹلتان سوات،69میگاواٹ لاوی چترال،40.8میگاواٹ کوٹودیر،11.8میگاواٹ کروڑہ شانگلہ،10.2میگاواٹ جبوڑی مانسہرہ،10.5میگاواٹ چپری چارخیل کرم اور6.5میگاواٹ برندوتورغر منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے جن سے مجموعی طورپر 232.8 میگاواٹ بجلی پیداکی جائے گی جس سے صوبے کو سالانہ 9ارب روپے سے زائد کی آمدن حاصل ہوگی۔