صوبائی وزیرخوراک، کھیل اور سائنس وانفارمیشن ٹیکنا لو جی محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ ضلع مردان کے لیے محکمہ کھیل نے 16 منصوبے منظور کئے ہیں۔ جن میں یونین کونسل لیول پر بھی پارکس اور سپورٹس گراونڈ قائم کئے جائیں گے۔ جبکہ شیخ ملتون مردان کے فیمیل سپورٹس جمنیزیم کیلئے بھی تقریباً ساڑھے چار کروڑ روپے کا سامان خریدا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع مردان کے لئے مزید تین میگا منصوبوں پر بھی کام جاری ہے جن میں پہلا منصوبہ نشترہال کے طرز پر صوبے کا سب سے بڑا ہال بنانے جا رہے ہیں جس پر ایک ارب چالیس کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اور اس میں بارہ سو اوپن ایئر اور بارہ سو انڈور لوگوں کی کیپسٹی ہوگی۔ جبکہ دوسرے بڑے منصوبے میں ضلع مردان میں سائنس میوزیم قائم کیا جائے گا جس کا پوری دنیا میں رواج ہیں مگر ہمارا یہ منصوبہ پاکستان کی تاریخ کا سرکاری سطح پر پہلا اور جدید منصوبہ ہوگا جس میں طلبا و طالبات کتابوں سے ہٹ کر حقیقی معنوں میں سائنس کو سمجھیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کا پی سی ون تیار کیا جا چکا ہے اور عنقریب منظوری دی جائے گی۔ اسی طرح تیسرے اور اہم میگا منصوبے کے تحت ضلع مردان میں انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی قائم کیا جائےگا۔ جو کہ دور جدید کی سب سے اہم ضرورت ہے اور سب سے بڑا مارکیٹ آئی ٹی انڈسٹری کا ہے۔ یہ انسٹی ٹیوٹ جی آئی کے کے طرز پر بنائیں گے جن پر اربوں روپے کے اخراجات آئیں گے اور اس کے بدولت ہم پوری دنیا کے لئے آئی ٹی ایکسپرٹس تیار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس انسٹیٹیوٹ کا تمام تر نظام ڈیجیٹائز ہوگا اور میرٹ و شفافیت کا ایک اعلیٰ نمونہ ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان میں ڈھائی کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والے شیخ ملتون لیڈیز پارک کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں ممبران اسمبلی ظاہر شاہ طورو، ساجدہ حنیف اور مقامی راہنماؤں نے شرکت کی۔
صوبائی وزیر محمد عاطف خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ ملتون پوش علاقہ ہے اور یہاں پر صحت تعلیم اور دیگر سیکٹرز میں کام ہو چکا ہے جب کہ ہم نے سابقہ دور حکومت میں 34 کروڑ روپے کی لاگت سے سیوریج کا کام مکمل کیا تھا تاہم ابھی بھی سیورج کا کام باقی ہے جس کی تکمیل کیلئے انہوں نے 90 کروڑ روپے کا اعلان بھی کیا۔ تاکہ شیخ ملتون کے سیوریج کے جملہ مسائل حل ہو سکیں۔
محمد عاطف خان نے مزید کہا کہ ہمیں جتنی بھی زمین میسر آتی ہے اس پر فوراً عوامی فلاح کا منصوبہ بنایا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مردان محکمہ اوقاف کی زمین پر 50 کروڑ روپے کی لاگت سے 6 پارکس بنائے جا رہے ہیں۔ جبکہ کاٹلنگ انٹرچینج سے ڈھائی کلو میٹر کے فاصلے پر چار ہزار کنال کے وسیع اراضی پر انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کے لیے بھی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کی تکمیل سے ضلع مردان میں ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوگا۔
محمد عاطف خان نے اپنے دور حکومت کے مکمل شدہ منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انجنئیرنگ یونیورسٹی مردان، وومن یونیورسٹی مردان، گرلز کیڈٹ کالج مردان اور ایکول فاطمہ الفہری سکول اینڈ کالج مردان وہ عظیم منصوبے ہیں جن میں ہزاروں کی تعداد میں ہمارے بچے اور بچیاں زیور تعلیم سے آراستہ ہو رہی ہیں اور ان کو بہترین اور معیاری تعلیم بالخصوص بچیوں کو اپنے ضلع میں مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کے ووٹ اور اعتماد کے ثمرات ہیں جو انہوں نے پاکستان تحریک انصاف پر کیا تھا۔