عوامی نیشنل پارٹی کے بعد شانگلہ میں پاکستان مسلم لیگ ن کو بھی بڑا سیاسی دھچکا لگا ہے۔ مسلم لیگ ن کے شانگلہ سے سابق ضلع کونسلر اور امیر مقام کے دست راست نجیب اللہ ، صاحبزادہ، اسلام زادہ، حسن زیب ، سیفور , امیر زادہ خان صاحب، محمد زمان اور مرزا نے اپنے خاندان اور ورکروں سمیت با قاعدہ طور پر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی۔ خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت علی یوسفزئی سے اپنی رہائش گاہ میرہ شانگلہ میں ملاقات کے دوران سابق کونسلر نے پاکستان تحریک انصاف میں اپنے شمولیت کا اعلان کیا۔ صوبائی وزیر نے پارٹی میں شمولیت پر نجیب اللہ کو پارٹی کی ٹوپی اور مفلر پہنائی۔ اور پارٹی میں خوش آمدید کہا۔ شمولیت پروگرام کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر عبدا لمنعیم، صوبائی رہنما نواز محمود خان، حاجی وقار خان انجنیئر تواب خان اور دیگر کارکنان بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ لوگ وزیراعظم عمران خان کے وژن اور پالیسوں سے متاثر ہو کر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان پسماندہ ضلعوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ ماضی میں شانگلہ سیاسی باریاں لینے والوں کی وجہ سے پسماندہ رہا ۔لیکن اب شانگلہ کو ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے۔ جس کے لیے شانگلہ کے عوام نے مجھ کو ریکارڈ ووٹ دیکر کامیاب کرایا ہے۔ شوکت یوسفزئی نے وزیر اعلیٰ محمود خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے وزیر اعلیٰ ہے جس نے اتنے کم وقت میں شانگلہ کے چار دورے کیے۔ بہت جلد وزیراعظم عمران خان کو بھی شانگلہ کا دورہ کرائینگے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ سیاحت ہمارا بڑا ہتھیار ہے۔ شانگلہ میں برج بانڈہ، کافر بانڈہ اور پیر سر کو سیاحتی مقامات میں شامل کر دیا گیا ہے۔ اور روڈز بنانے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ شانگلہ میں ترقیاتی کام تیزی سے شروع ہے جس میں صاف پانی کی مختلف سکیمیں، سکول کی تعمیر، راستوں کی پختگی اور سڑکوں کی تعمیر وغیرہ شامل ہیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار زبردست کام کر رہے ہیں۔ وہ کسی اور کے خواہش سے نہیں آئے بلکہ وزیراعظم عمران خان کو دونوں پر پورا اعتماد اعتبار ہے۔ دونوں باتیں کم اور کام زیادہ کرتے ہیں جب تک پاکستان تحریک انصاف کی حکومت رہے گی دونوں وزیر اعلیٰ رہینگے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ محمود خان ملنگ وزیر اعلیٰ ہے۔ جو پروٹوکول سے زیادہ عوام کا خیال کرتے ہیں۔ اور پسماندہ علاقوں پر خصوصی توجہ دیتے ہیں۔ صوبائی کابینہ میں توسیع وزیر اعلیٰ محمود خان کا اختیار ہے۔ وہ جس کو چاہے اور جب چاہیں کابینہ میں شامل کر لینگے۔