وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبے کے اہم رہائشی منصوبےنیو پشاور ویلی سے متعلق ایک اجلاس بدھ کے روز منعقد ہو اجس میں منصوبے پر عمل درآمد کے سلسلے میں اب تک کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور منصوبے پر جلد عملی کام کا آغاز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میںپیشگی لوازمات کو بروقت مکمل کرنے کیلئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی گئی ۔اجلاس میں لینڈ شیئرنگ فارمولے کے تحت زمین مالکان کو زمینوں کے بدلے تیار پلاٹس دینے کیلئے لیٹرز آف انٹیمیشن (letters of intimation) اگلے ہفتے جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ ، سیکرٹری بلدیات میاں شکیل احمد ، سی سی پی او اعجاز خان، ڈائریکٹر جنرل پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کے شرکاءکو منصوبے پر عمل درآمد کے سلسلے میں اب تک کی پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ منصوبے کی فزبیلیٹی اسٹڈی ، پلاننگ اور تفصیلی ڈیزائن پر کام جاری ہے جو اس سال مئی کے آخر تک مکمل کرلیا جائے گا جبکہ ہاﺅسنگ سکیم کا ابتدائی زوننگ پلان تیار کرلیا گیا ہے ۔ اجلاس کے شرکاءکو آگاہ کیا گیا کہ منصوبے کیلئے لینڈ شیئرنگ فارمولے کے تحت اراضی کے حصول کا عمل جاری ہے اور مذکورہ فارمولے کے تحت زمین کے حصول کیلئے زمین مالکان کو اب تک 286 درخواست فارم جاری کئے گئے ہیں جبکہ متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کی طرف سے اب تک 6571 کنال اراضی کی تصدیق کا عمل بھی مکمل کر لیا گیا ہے ۔ مزید بتایاگیا کہ ہاﺅسنگ کے اس میگا منصوبے پر عمل درآمد کیلئے پراجیکٹ منیجر سمیت دیگر اہم عہدوں پر بھرتیوں کا عمل تکمیل کے آخری مراحل میں ہے ۔وزیراعلیٰ نے صوبائی دارلحکومت پشاور میں بڑھتی ہوئی آبادی کی رہائشی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے نیو پشاور ویلی کو انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ ہے کہ اس منصوبے سے تمام آبادی کی رہائشی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کیا جاسکے گا۔