طلباء و نوجوانوں میں کتب بینی کو فروغ دینے کی غرض سے وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے جامعہ پشاور میں تین روزہ کتاب میلے کا افتتاح پیر کے روز کر دیا۔سٹڈی ایڈ فاؤنڈیشن فار ایکسلنس جامعہ پشاور کی جانب سے منقعدہ بک فیئر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی بیرسٹر سیف نے کہا کہ نوجوانوں کو کتب بینی کی جانب راغب کرنا مقدس عمل ہے. بڑی بڑی تحریکوں نے کتابوں کے صفحات سے جنم لیا ہے اور دنیا کو متاثر کیا ہے۔کتاب علم کا نچوڑ ہے جو الفاظ کی صورت میں ہمارے پاس آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلمانوں کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ بطورِ مسلمان یہ مقدس فریضہ ہم پر عائد کیا گیا ہے۔وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کے اعلی تعلیم کے حوالے سے وژن کا ذکر کرتے ہوئے معاون خصوصی بیرسٹر سیف نے کہا کہ صوبائی حکومت نے تمام جامعات کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں اورجامعہ پشاور سمیت دیگر کئی اہم جامعات کو اصلاحات کے ذریعے مالی بحران سے نکال دیا ہے. انہوں نے کہا کہ وہ دن گزر گئے جب جامعات میں بھرتیوں کے نام پر اقرباء پروری عروج پر تھی، اب تمام فیصلے میرٹ پر ہو رہے ہیں. بہترین قیادت کی بدولت جامعہ پشاور مالی بحران سے نکل گئی ہے۔بیرسٹر محمد علی سیف نے کتب میلہ کے تمام آرگنائزرز کو مباکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ مستقبل میں بھی اسی طرح کے طلبہ وکتاب دوست پروگرامات کا انعقاد کرینگے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس نے طلبہ سے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ پشاور میں اس وقت ہم نصابی سرگرمیوں کے لیے بہترین ماحول فراہم کیے ہوئے ہیں. ہر روز کہیں نہ کہیں طلباء و طالبات مثبت سرگرمیوں میں مصروف عمل رہتے ہیں. انہوں نے کہا کہ اساتذہ و دیگر عملے کی اراکین جس طرح اپنے بچوں پر شفقت کرتے ہیں اسی طرح جامعات کے طلبہ کے لیے بھی شفقت سے کام لیں،تاکہ کسی کی کلاس ضائع نہ ہو۔قبل ازیں، معاون خصوصی بیرسٹر سیف، جامعہ پشاور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس, سٹڈی ایڈ فاؤنڈیشن فار ایکسلنس کے کیمپس ڈائریکٹر اسفندیار ربانی, جنرل سیکرٹری طاہر اللہ اور ڈائریکٹر سٹڈی ایڈ فاؤنڈیشن فار ایکسلنس جامعہ پشاور تقویم الحق نے مختلف سٹالز کا دورہ بھی کیا۔ پروگرام کے اختتام پر اسفندیار درانی نے مہمانوں کو کتابی تحائف بھی پیش کئے۔