صوبائی حکومت عوام الناس کو ہنگامی صورت حال میں خدمات فراہم کر نے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ خدمات تک مزید بہتررسائی کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجی کے ذریعے سمارٹ موبائل فون اور کریم اپلیکشن استعمال کرنے والے 50ہزار سے زائد افراد اب ایک کلک سے ریسکیو خدمات حاصل کر نے کے قابل ہونگے جو عوام کے لئے مفت فراہم کی جائے گی اور مستقبل میں بھی ریسکیو سروس کے استعمال میں اضافہ ہوگا۔ خیبرپختونخوا ایمرجنسی ریسکیو سروس (ریسکیو 1122) کا آمدورفت کے لیے استعمال ہونے والی نجی کمپنی کریم کے ساتھ باہمی سہولیات فراہم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ریسکیو 1122کے صوبائی ہیڈ کوارٹر میں سیکر ٹری ریلیف، بحالی وآباد کاری، خیبر پختونخوا  محمد عابد مجید کی سربراہی میں اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 ڈاکٹر خطیر احمد اوربلال خان ہیڈ آف نارتھ آپریشن کریم نے شرکت کی۔اجلاس سے سیکرٹری ریلیف نے کہا کہ صوبائی حکومت ریسکیو سروسز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کریم ایپ سے ابتدائی طور پر ریسکیو سروسز کا آغاز پشاور سے کیا جائیگا جس کا دورانیہ 6ماہ تک ہو گا اور 3مہینے کے بعد جائزہ اجلاس منعقد کیا جا ئیگا۔ 1122کنٹرول روم میں موجود اہلکاروں کو اپلیکشن استعمال کرنے سے متعلق باقاعدہ تربیت بھی فراہم کی جائیگی۔  ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122ڈاکٹر خطیر احمد نے کہا کہ ریسکیو 1122 کی جانب سے پشاور شہر کو مختلف زونز میں تقسیم کیا گیا تاکہ ایمر جنسی کے دوران بروقت پہنچا جا سکے۔ ریسکیو 1122صوبے بھر میں اوسطً 6منٹ اور 50سکینڈز میں خدمات فراہم کر رہا ہے۔ ریسکیو 1122نے قیام سے اب تک پشاو رمیں 1لاکھ 19ہزارسے زائد ایمرجنسیز میں خدمات فراہم کر چکا ہے۔جن میں سے 1لاکھ 23ہزار سے زائد افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ بلا ل خان نے کہا کہ ریسکیو 1122 کی سروس کسی بھی نعمت سے کم نہیں ہے کیونکہ ان کی خدمات کے باعث ریسکیو ادارہ عوام الناس کے جان ومال کے تحفظ کا علمبردار بن چکا ہے۔ ریسکیو 1122او ر کریم عوام الناس کو خدمات اور سہولیات فراہم کرکے درخشاں مستقبل کے لیے ایک تابناک بنیاد فراہم کرے گی ۔