وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کی زیرک قیادت کی بدولت نئے ضم شدہ اضلاع میں ترقی کا سفر شروع ہو چکا ہے جس کے ثمرات عام آدمی تک صحت کارڈ، پولیس سروسز، تعلیمی وظائف بہترین نکاسی آب کے نظام کے شکل میں ملنا شروع ہوگئے ہیں۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا صوبے کی تاریخ میں واحد وزیراعلی ہیں جنہوں نے بغیر کسی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے تمام اضلاع پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے۔ ان خیالات کا معاون خصوصی نے شمالی وزیرستان کے ٹوچی فلاحی تنظیم کے نمائندہ وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد میں شمس الرحمن، ضیاء السلام، انجینر رحمت اللہ خان اور معمورجان داوڑ سمیت کئ عمائدین علاقہ شریک رہے۔
معاون اطلاعات بیرسٹر سیف نے وفد سے گفتگو کے دوران کہا کہ دیگر اضلاع کی طرح ضم شدہ اضلاع میں ترقی کا پہیہ چل پڑا ہے۔ صرف محکمہ اطلاعات نے ضم اضلاع میں عوام کو ترقیاتی منصوبوں سمیت دیگر اہم ایشوز پر باخبر رکھنے کی غرض سے پختونخوا ریڈیو نیٹ ورک کا جال بچھا رکھا ہے۔ پولیس سروسز کے حوالے سے بھی خاطر خواہ کام ہو رہا ہے۔ تعلیمی اداروں کی فعالی و بحالی ممکن بنائی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کے ہدایت پر بہت جلد شمالی وزیرستان جاؤں گا تاکہ عوام اور حکومت کے درمیان رابطے مزید استوار ہو۔
علاوہ ازیں، ملاقات میں بنیادی طور پر شمالی وزیرستان میں صحت عامہ اور تعلیمی استحکام کی تجاویز زیر غور آئیں. ثانوی طور پر مسمار شدہ میرعلی، دتہ خیل اور میرانشاہ کی مارکیٹوں کا لینڈ لاس اور متاثرین کو رقم کی ادائیگی، نشے کی روک تھام، غلام خان بارڈر پس پر تجارت کے فروغ، میرعلی میں محکمہ اطلاعات کی وسعت و سرگرمیاں اور دیگر باہمی دلچسپی اور علاقائی ترقی کے امور زیر گفتگو آئے. فلاحی ادارے ٹوچی کے وفد نے بیرسٹر سیف کا پہلا دورہ شمالی وزیرستان کو خوش آئند قرار دیا.