وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبائی بجٹ برائے مالی سال 2021-22 کو ایک متوازن ، عوام دوست اور ایک تاریخی بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بجٹ صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہے جس میں تمام شعبوں پر بھر پور توجہ دی گئی ہے اور اس بجٹ پر عمل درآمد سے صوبے میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا اور عوام کی زندگیوں میں نمایاں مثبت تبدیلی رونما ہو گی ۔ اُنہوںنے کہاکہ یہ ایک ٹیکس فری بجٹ ہے جس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا ، کئی ایک ٹیکسوں کو ختم کردیا گیا ہے ، متعدد ٹیکسوں میں اصلاحات کی گئی ہیں اور مختلف شعبوں میں تاریخی ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا ہے کہ مشکل مالی صورتحال کے باوجود ترقیاتی منصوبو ں پر سمجھوتہ نہیں کیا گیا ، بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 370 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے جو مجموعی بجٹ کا 33 فیصد بنتا ہے، وسیع تر عوامی مفاد کے جاری ترقیاتی منصوبوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے تاکہ ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے اور عوام بلاتاخیر ان کے ثمرات سے مستفید ہو سکیںاور اس مقصد کیلئے ترقیاتی بجٹ کا 80 فیصد حصہ مختص کیا گیا ہے ۔
مالی سال 2021-22 کے صوبائی بجٹ کے حوالے سے یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے بجٹ کو صحیح معنوں میں ایک غریب پرور بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ میں عام آدمی کو خاطر خواہ ریلیف دیا گیا ہے جس میں ملازمین کی تنخواہوں میں تاریخی اضافہ، مزدوروں کی کم سے کم ماہانہ اُجرت میں ساڑھے تین ہزار روپے کا اضافہ اور آئمہ مساجد کیلئے ماہانہ وظائف ، عوام کو سستے آٹے کی فراہمی کیلئے سبسڈی ، مستحق افراد کیلئے فوڈ باسکٹ پروگرام اور دیگر تاریخی اقدامات شامل ہیں۔عوام کو سستے آٹے کی فراہمی اور مستحق افراد کو فوڈ باسکٹ کی فراہمی کیلئے 20 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے ۔