مشیرتعلیم خیبرپختونخواضیاء اللہ خان بنگش کے زیرصدارت صوبائی اسمبلی مین پیغام پاکستان کے تحت پہلا وائس چانسلرز کنونشن، جس مین سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمدغنی نے بھی خصوصی شرکت کی۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مشیرتعلیم ضیاء اللہ خان بنگش نے کہاکہ عوامی منتخب نمائندوں بشمول یونیورسٹیوں،کالجوں، سکولوں اورتمام نجی تعلیمی اداروں کے سربراہان پر یہ ذمہ داری عائدہوتی ہے کہ وہ طلباء اورطالبات کوپاکستان سے محبت کا درس دیں او ران کی بہترین ذہنی نشونما کریں۔ ہمیں اپنے نوجوانوں میں جذبہ حب الوطنی کو بیدار کرناہوگا کیونکہ ایسی نوجوانوں آگے چل کر ملک وقوم کی بھاگ دوڑ سنھبالنی ہے۔ انہوں نے کہاکہ طلباء کی راہنمائی کیلئے سیمنار۔، لیکچرز، ورکشاپ اور سمپوزیم منعقد کئے جائیں تاکہ وہ پاکستان کے قیام کی اہمیت، بین الاقوامی دنیا میں اس کے کردار کو سمجھ سکیں۔ مشیر تعلیم نے کہاکہ ہم نے پاکستان کو مضبوط بناناہے اور پوری دنیا میں ہم نے گرین پاسپورٹ کی عزت کروانی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دور جدید میں ہمیں کئی اہم چیلنجز کا سامناہے اور ہمیں فرقوں میں تقسیم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہے۔ جس کا ہمیں ڈٹ کر مقابلہ کرناہے۔ انہوں نے پیغام پاکستان ٹیم کے اس عظیم کاوش کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ یہ پور پاکستان کا ایک مشترکہ بیانیہ ہے جس سے پاکستان کے حقیقی تشخص کو اجاگرکرنے میں اہم پیش رفت مے لگی۔ انہوں نے وائس چانسلرز اور اکیڈیمیا سے تعلیم رکھنے والے حضرات پرزوردیا کہ آپ لوگ اوپینین لیڈر ہیں اور اس کو عملی جامعہ پہنانے میں آپ لوگوں کا بڑا اہم کردار ہے۔ ضیاء اللہ خان بنگش نے محکمہ ایلمنٹری اینڈسیکنڈری ایجوکیشن حکام کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہاکہ تمام سکولوں میں پیغام پاکستان کے حوالے سے ہفتے میں ایک دن مختص کیاجائے جس میں پاکستان اور پاکستانیت کے متعلق طلباء کو راہنمائی فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں ہماری فوج دفاع کی بہترین صلاحیت رکھتی ہیں ہم اپنے نوجوانوں کی راہنمائی کرکے ہرقسم کے اندرونی اوربیرونی مسائل پرقابو پاسکتے ہیں۔ کنونشن کے شرکاء کو ڈاکٹر ضیاء الحق ڈائریکٹرجنرل ادارہ تحقیقات اسلامی نے پیغام پاکستان پرمکمل بریفنگ دی۔ جبکہ کنونشن سے وائس چانسلر قائد اعظم یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی، سیکرٹری ہائرایجوکیشن داود خان، چیئرمین کونسل فاراسلامک آئیڈیالوجی ڈاکٹرقبلہ ایاز، جنرل رضا،شبیرانور اور نائیلہ چوہان نے بھی خطاب کیا اور طپاء کو درپیش مسائل ان کے حل اور پیغام پاکستان کی اہمیت پرروشنی ڈالی۔ ضیاء اللہ خان بنگش نے پیغام پاکستان کی اہمیت کے پیش نظر وائس چانسلرز پرمشتمل کمیٹی ترتیب دینے کی بھی سفارش کی تاکہ سمتقبل کیلئے وہ روڈ میپ اور لائحہ عمل تیارکرسکیں۔ تقریب کے اختتام پر پیغام پاکستان کی ٹیم کو شیلڈز بھی دیے گئے۔