وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے تمام اضلاع کی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ صوبہ بھر کی چھوٹی بڑی تمام دُکانوں پر اشیائے خوردونوش کے نرخ نامے نمایاں جگہ آویزاں کرنے کیلئے ضروری اقدامات اُٹھائے جائیں اور اُن نرخ ناموں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کیلئے مانیٹرنگ اور معائنے کاعمل مزید بہتر بنایا جائے ۔وزیراعلیٰ نے گزشتہ ماہ کے مقابلے میں رواں ماہ کے دوران اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کے رجحان پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ خوراک اور انتظامیہ کے کردار کی تعریف کی ہے اور اُمید ظاہر کی ہے کہ آنے والے دنوں میں قیمتوں میں مزید استحکام پیدا کیا جائے گا۔اُنہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت اپنے محدود مالی وسائل کے باوجود عوام کورعایتی نرخوں پر آٹے کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے درآمدی گندم پر سبسڈی کی مد میں خطیر رقم خر چ کر رہی ہے ۔ رواںسال اب تک 3.7 ارب روپے سبسڈی دی جاچکی ہے جبکہ مزید 6.3 ارب روپے کی سبسڈی جلدجاری کردی جائے گی ۔ اُنہوںنے کہاکہ عوام کو ریلیف کی فراہمی حکومت کا حتمی ہدف ہے جس کے لئے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جار ہے ہیں ۔ وہ وزیراعلیٰ ہاﺅ س پشاور میں پرائس کنٹرول کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے خوراک خلیق الرحمن، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ خوردونوش کی ضروری اشیاءکی قیمتیں بتدریج مستحکم ہو رہی ہیں۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق صوبے میں آٹا ، چینی ، چاول ، دالوں اور دیگر ضروری اشیائے ضروریہ کی قیمتیں قومی سطح پر اوسط قیمتوں سے کم ہیں۔ گزشتہ تین ہفتوں میں صوبے میں چینی کی قیمت میں 21 روپے فی کلوگرام کمی آئی ہے ۔ اسی طرح گزشتہ آٹھ ہفتوںمیں آٹے کی قیمت فی تھیلا 264 روپے جبکہ گزشتہ چھ ہفتوں میں ٹماٹر کی قیمت میں 57 روپے فی کلوگرام کمی رپورٹ کی گئی ہے ۔3 دسمبر2020 ءکی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں گندم کے آٹے کا تھیلااوسطاً 1070 روپے میں دستیاب ہے جو سندھ اور بلوچستان کے مقابلے میں کم ہے ۔ اسی طرح چینی کی فی کلو قیمت 109 روپے سے کم ہو کراوسطاً 88 روپے فی کلو تک آگئی ہے ۔