سپیکر صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ سی پیک اس خطے کیلئے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے جس کی تکمیل سے جہاں معیشت بڑھے گی وہیں علاقے میں ترقی و خوشحالی آئے گی۔ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع کی پسماندگی کا خاتمہ اور وسائل کی منصفانہ تقسیم موجودہ حکومت کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں صحت سے متعلق سہولیات بالخصوص ہسپتالوں کی حالت کو بہتر بنانے اور گومل زام ڈیم کی سو فیصد تعمیر کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج اپنے دورہ ڈیرہ اسماعیل خان کے موقع پر کمشنر ہاؤس ڈیرہ میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ممبر قومی اسمبلی شیخ یعقوب بھی موجود تھے۔اجلاس میں کمشنر ڈیرہ ڈویژن یحیٰ اخونزادہ، ریجنل پولیس آفیسر یٰسین فاروق، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ محمد عمیر کے علاوہ اسسٹنٹ کمشنرزکے علاوہ محکمہ جنگلات، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، سی اینڈ ڈبلیو، وائلڈ لائف، گومل زام و دیگر متعلقہ محکموں کے افسران و نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے سپیکر صوبائی اسمبلی کو بتایا گیا کہ سی پیک کی بروقت تکمیل اس خطے کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔اسی طرح گومل زام ڈیم ایک ملٹی پراجیکٹ ہے جس میں آبپاشی و آبنوشی کے پراجیکٹس بھی شامل ہیں۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تجاوزات کے خاتمے اور ریوینیو کی مد میں مختلف ریکوریز کی گئی ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں چار شوگر ملز قائم ہیں۔شیخ بدین جس کی اونچائی4500فٹ ہے کو سیاحتی مقام بنانے کیلئے مختلف اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ڈیرہ اسماعیل خان کو درپیش مسائل میں سڑکیں، لنک روڈز، موٹر ویز کی کمی کا سامنا ہے کیونکہ تاریخ میں بھی ڈیرہ اسماعیل خان تجارتی راستہ کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے۔ اسی طرح علاقے میں نکاسی آب سے متعلق بھی کافی مسائل درپیش ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان کا ایئر پورٹ کافی سالوں سے بند ہے۔ڈیرہ اسماعیل خان میں سنٹرل جیل کی سیکورٹی انتظامات کیلئے بھی خاطر خواہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔گومل زام سے آنے والے پانی کے ساتھ سلٹ بھی شامل ہو جاتی ہے جبکہ فلیش فلڈز بھی آتے ہیں جس سے پانی مزید گدلہ ہو جاتا ہے جس کیلئے ڈی سلٹیشن پلانٹ بنایا گیا ہے مگر مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔اسی طر ح مختلف چیک ڈیمز بھی بنائے گئے ہیں۔مزید بتایا گیا کہ رواں ہفتے میں کورونا کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا جو کہ خوش آئند بات ہے۔