خیبرپختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف عزم و حوصلے کے ساتھ برسرِ پیکار ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکس سمیت تمام فرنٹ لائن ورکرز خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں کی استعداد میں تین گنا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اس وباء کے دوران تاحال نظام صحت بہتر طریقے سے کام کر رہا ہے۔ بستروں اور وینٹی لیٹرز سمیت ٹیسٹوں کی تعداد میں اصافہ کیا ہے۔ صوبائی وزیر صحت و خزانہ نے ان خیالات کا اظہار کورونا وباء کے خلاف عزم و ہمت کا مظاہرہ کرنے کے 100 دن مکمل ہونے پر پشاور کے تین بڑے ہسپتالوں لیڈی ریڈنگ، خیبر ٹیچنگ ہسپتال، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اور پبلک ہیلتھ لیبارٹری خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے دورہ کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے بڑے ہسپتالوں میں صرف 50 فیصد بستر کورونا مریضوں کے زیر استعمال ہیں جو کہ یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہمارے صحت کے نظام پر ویسا بوجھ نہیں پڑا جیسے چند بڑے ترقی یافتہ ملکوں میں دیکھنے میں آیا۔ تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ جون میں سرکاری ہسپتالوں میں موجود آئی سی یوز بستروں کی تعداد 120 سے بڑھا کر 175 کی ہے جبکہ جولائی کے آخری تک ان کی تعداد 330 ہو جائے گی۔ اسی طرح آکسیجن کی سہولت سے آراستہ بستروں کی تعداد جون میں 485 سے بڑھا کر 712 کی جبکہ اگلے ماہ ان بیڈز کی تعداد 1540 ہو جائے گی۔ تیمور جھگڑا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ 30 سے 45 دنوں میں سرکاری ہسپتالوں میں آئی سی یو اور ایچ ڈی یو بستروں کی تعداد 2 ہزار تک بڑھا دیں گے۔ این ڈی ایم اے کے تعاون سے پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو بھی اسی سال کورونا مریضوں کے لیے فعال کیا جائے گا۔