خیبرپختونخوا کے وزیر زراعت محب اللہ خان کی زیر صدارت ٹڈی دل کے کنٹرول کے حوالے سے ایک جائزہ اجلاس پشاور میں منعقد ہوا جس میں ٹڈی دل کی موجودگی اور اس کی روک تھام کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر تفصیلی غوروخوض کیا گیا اجلاس میں دوسروں کے علاوہ سیکریٹری زراعت ڈاکٹر محمد اسرار، سی پی او سید منتظر شاہ، ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع عابد کمال، ڈائریکٹر جنرل زراعت تحقیق ڈاکٹر عبدالرو¿ف، ڈی جی لائیوسٹاک توسیع ڈاکٹر عالمزیب، ڈی جی لائیوسٹاک ریسرچ میرزاعلی خان، ڈی جی ماہی پروری خسرو کلیم، ڈی جی واٹر مینجمنٹ جاویداقبال، ڈی جی سائل کنزرویشن یاسین خان اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔اجلاس میں وزیر زراعت خیبرپختونخوا کو صوبے میں ٹڈی دل کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اجلاس میں بتایا گیا کہ ٹڈی دل کے جھنڈ بلوچستان کے اضلاع شیرانی، موسیٰ خیل، ژوب اور پنجاب کے ضلع لیہ سے 25 جنوری کو صوبہ خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع میں داخل ہوئے تھے جن کو کنٹرول کرنے کے لیے صوبائی حکومت نے 28جنوری کو صوبے کے جنوبی اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کی تھی جسے بعد ازاں 16 اپریل کو پورے صوبے تک پھیلا دیا گیا ۔وزیرزراعت محب اللہ خان نے کہا کہ محکمہ زراعت اب تک ساڑھے 32 لاکھ ہیکٹر رقبے پر ٹڈی دل کی موجودگی کیلئے سروے کر چکا ہے جبکہ تقریبا چالیس ہزار ہیکٹر کے رقبے پر ٹڈی دل کو کنٹرول بھی کیا گیا ہے اجلاس میں سیکرٹری زراعت محمد اسرار نے صوبائی وزیر کو آگاہ کیا کہ بڑی تعداد میں ٹڈ ی دل کے جھنڈ افغانستان سے خیبر پختونخوا میں داخل ہورہے ہیں تاہم ان کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات جاری ہیں اور مختلف اضلاع میں محکمہ زراعت کی ٹیم سروے اور کنٹرول کے حوالے سے کاروائی کر رہی ہیں وزیر زراعت خیبرپختونخوا نے محکمہ زراعت کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ جو اہلکارمسلسل چار مہینے سے ٹڈی دل کے خلاف اسپرے کرنے میں مصروف ہیں ان کی محنت قابل تحسین ہے وزیر زراعت نے کہا کہ محکمہ زراعت صوبے کے عوام بالخصوص کسانوں کے خدمت جاری رکھے گا اور ان کی خوشحالی کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گا۔