وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت صوبہ خیبرپختونخواہ کے ترقیاتی امور، آئندہ بجٹ کے حوالے سے اصلاحات، کورونا وائرس کے تناظر میں صوبائی معاشی صورتحال خصوصاً صوبائی آمدن و اخراجات، وسائل کے حوالے سے درپیش مسائل پر قابو پانے کے لئے مستقبل کے لائحہ کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس۔ رشکئی خصوصی اقتصادی زون کے قیام میں پیش رفت، سوات موٹروے فیز ٹو منصوبے پر عمل درآمد اور توانائی کی پیداوار کے حوالے سے صوبے کی استعداد اور مستقبل کے منصوبوں پر تفصیلی بات چیت۔ صوبائی وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث صوبے کی آمدن و اخراجات میں توازن متاثر ہواہے لہذا آئندہ بجٹ میں اس خسارے پر قابو پانے کے لئے وفاقی حکومت کی معاونت درکار ہوگی تاکہ ترقیاتی عمل میں کسی قسم کا تعطل نہ آئے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ کورونا کے پیش نظر صوبے کی معاشی صورتحال سے عوام کو مکمل طور پر باخبر رکھا جائے۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ مشکل حالات کے باوجود ہر ممکنہ کوشش کی جائے کہ ترقیاتی اخراجات کم سے کم متاثر ہوں اسی طرح آئندہ بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے حوالے سے آؤٹ آف باکس سلوشن پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے فروغ پر بھرپور توجہ دی جائے تاکہ جہاں ایک طرف ترقیاتی ضروریات پوری کی جا سکیں وہاں ترقیاتی عمل میں نجی شعبے کے کردار کو بڑھا کر حکومتی بوجھ میں کمی لائی جا سکے۔ اجلاس میں انضمام شدہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ انضمام شدہ علاقوں کی ترقی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے انہوں نے کہا کہ حکومت اس مقصد کے حصول کے لئے تمام مطلوبہ وسائل فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔