وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کورونا کے خلاف جنگ میں طبی عملے، سول انتظامیہ ، فوج ، پولیس اور ریسکیوکے ساتھ ساتھ عوام اور میڈیا کے کردارکو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس جنگ کو جیتنے کیلئے حکومت کے ساتھ سب کی اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے ۔اگر ہم سب متحد ہو کر ایک مربوط انداز میں اجتماعی کوششیں کریں گے تو انشاءاﷲ ہم اس آزمائش میں سرخرو ہوں گے ۔ اُنہوںنے کہاکہ ضلع مردان میں کورونا کی صورتحال میں بہتری آنا شروع ہو گئی ہے جس کا کریڈٹ مقامی انتظامیہ کے ساتھ یہاں کے عوام کو بھی جاتا ہے خصوصاً مانگا کے عوام نے جس طرح انتظامیہ کے ساتھ تعاون کیا ہے، وہ قابل تعریف ہے ۔ کورونا کے مریضوں کے علاج معالجے کیلئے فرنٹ لائن پر خدمات انجام دینے والے طبی عملے کو اس جنگ کا اصل ہیرو قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ ذاتی طور پر طبی عملے کے اس کردار پر فخر محسوس کرتے ہیں اور اُن کے حوصلوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
وہ منگل کے روز عبد الولی خان یونیورسٹی مردان میں قائم قرنطینہ اور آئسولیشن سنٹرز کے دورے کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ مردان کو اپنا دوسرا گھر قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ مردان کے لوگوں نے سوات کے عارضی طور پر نقل مکانی کرنے والے لوگوں کے ساتھ جس مہمان نوازی کا مظاہرہ کیا ہے وہ ہم کبھی نہیں بھول سکتے ۔ مردان کے عوام کے نام اپنے پیغام میں محمود خان نے کہا کہ وہ احتیاطی تدابیر پر زیادہ سے زیادہ عمل کریں اور سماجی رابطوں کو کم سے کم کرنے کیلئے حکومتی احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے میں انتظامیہ کے ساتھ بھر پور تعاون کریں، کورونا وباءکے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے بعض حکومتی فیصلوں سے یقینا لوگوں کو وقتی طور پر مشکلات کا سامنا ہے لیکن حکومت جو بھی کر رہی ہے وہ عوام کی جانوں کے تحفظ کیلئے کر رہی ہے اور اس سلسلے میں عوام کا تعاون ازحد ضروری ہے ، یہ وقتی مشکلات ہیں جو ہمیں بہت بڑے نقصانات سے بچاسکتے ہیں ، اﷲ کے فضل و کرم سے مہینہ ڈیڑھ بعد حالات معمول پر آجائیں گے ۔