چلڈرن سپیشلسٹ ڈاکٹر عبد اللہ اور میڈیسن سپیشلسٹ ڈاکٹر علی موسیٰ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ایک انفیکشن ڈیزیز ہے جو ایک شخص سے دوسرے کو باآسانی منتقل ہوتی ہے لہٰذا لوگ موجودہ حالات میں غیر ضروری طورپر گھروں سے نکلنے کی کوشش نہ کرے،احتیاطی تدابیر کے طورپر ماسک کا استعمال اور صابن سے باربار ہاتھ دھونا ہے جس پر سختی سے عمل کرکے ہی ہم اس خطرناک بیماری سے محفوظ رہ سکتے ہیں، ان خیالات کااظہار انہوں نے پختونخوا ریڈیو سوات ایف ایم 98 کے سپیشل ٹرانسمیشن ”ریڈیو کلینک“ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، پروگرام کے میزبان فضل خالق خان، شائستہ حکیم، عصمت علی اخون، وقار احمد سواتی اور جنید ابراہیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگلے چند دن پورے پاکستان کے لوگوں کے لئے اہمیت کے حامل ہیں جس میں کورونا وائرس کے اثرات واضح طورپر سامنے آنا شروع ہوجائیں گے انہو ں نے خبردار کیا کہ احتیاط نہ کرنے والوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے لہٰذا آنے والے دنوں میں کسی قسم کے غفلت کی گنجائش نہیں، انہوں نے بیرون ممالک کا سفر کرنے والے افراد کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی غفلت کی وجہ سے خود ان کو اور ان کے پیاروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے لہٰذا وہ ملک میں واپس آنے کی صورت میں فوری طورپر محکمہ صحت کے حکام یا ہیلپ لائن 1166 پر رابطہ کرکے اپنا ضروری ٹیسٹ کرائیں انہوں نے لوگوں کو بھی مشورہ دیا کہ اگر ان کے آس پڑوس میں کوئی باہر سے آئے اور چھپنے کی کوشش کرے تو وہ خود ذمہ دار شہری ہونے کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسے افراد کی نشان دہی ہیلپ لائن پر کریں جس پر محکمہ صحت کے حکام خود ان سے رابطہ کرکے ایسے افراد کے ٹیسٹ کرائے گی، پروگرام کے دوران ڈاکٹروں نے صحت سے متعلق لوگوں کے پوچھے گئے سوالات کے جوابات بھی آن لائن دیئے اور آخر میں لوگوں کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ جب تک حکومت کی جانب سے کلیئرنس نہیں دی جاتی تب تک وہ اپنے گھروں سے باہر نکلنے کی کوشش نہ کریں۔