مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا اجمل وزیر کی کرونا وائرس صورتحال پر پریس کانفرنس
صوبے میں پندرہ مزید کیسز سامنے آنے سے متعلق خبر بے بنیاد ہے، کوئی بھی ڈیپارٹمنٹ خبر دے وہ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ سے ضرور کنفرم کریں، ٹوٹل مشتبہ افراد کی تعداد 92 ہیں جن مین 43 کا ریزلٹ ابھی پنڈنگ ہے، کل تک ٹوٹل 19 تھے جن میں بیماری سے فوت ہونے والے دو افراد بھی شامل ہیں، چار نئے کیسئز سامنے آنے کے بعد صوبے میں کرونا مریضوں کی تعداد 23 پر پہنچ گئی ہے، ان خیالات کا اظہار وزیراعلٰی کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ اجمل خان وزیر نے سول سیکرٹریٹ کے لان میں سیکرٹری ہیلتھ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
مشیر اطلاعات نے آج مثبت آنے والے چار کیسوں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ایک مریض کا تعلق مانسہرہ سے ہے جو کرونا سے متاثرہ شخص کا بھائی ہے , دوسرے شخص کا تعلق ضلع خیبر سے ہے جس کی عمر 30 سال ہے، تیسرا کیس بونیر میں سامنے آیا ہے جس کی عمر 25 سال ہے اور صوبے میں کرونا سے متاثرہ پہلی خاتون ہے اور چوتھا کیس چارسدہ کے شبقدر کے علاقے میں سامنے آیا ہے جس کی عمر 30 سال ہے اور ڈی ایچ کیو چارسدہ میں زیر علاج ہے ۔
مزید زائرین کی آمد بارے مشیر اطلاعات نے بتایا کہ دو سو پچاس کے لگ بھگ مزید زائرین نے بلوچستان سے ہمارے صوبے میں آنا ہے جنکو ڈی آئی خان میں واقع قرنطینہ میں رکھا جائیگا ۔ وزیر اعلٰی محمود خان آج خود ڈی آئی خان گئے اور کرونا کے روک تھام کیلئے قرنطینہ میں کئے جانے والے انتظامات کا جائزہ لیا۔
اجمل وزیر نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ جو فیصلے ہم نے کئے اُن پر من و عن عملدرآمد کیا جائے گا۔ ہم 24 گھنٹے تین شفٹ میں کام کر رہے ہیں تاکہ لمحہ بہ لمحہ کی صورتحال سے صھافی برادری اور عوام کو آگاہ رکھا جاسکے۔
کرونا اقدامات بارے بات کرتے ہوئے مشیر اطلاعات نے بتایا کہ جتنے وسائل ہیں وہ عوام کے لئے ہیں ایمرجنسی ڈکلئیر ہو چکی ہے، یہ گھبرانے کا وقت نہیں قوموں پر مشکل وقت آتے ہیں،احتیاط واحد طریقہ ہے جس سے ہر کوئی محفوظ رہ سکتا ہے، دن میں دس مرتبہ پریس کانفرنس کرنا پڑے گرونگا۔
سیکرٹری ہیلتھ یحیٰ اخونزادہ نے میڈیا نمائندوں کو موجودہ صورتحال بارے بریف کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہمارا اہم اثاثہ محکمہ صحت کی ٹیم ہے، ڈاکٹرز اور دیگر عملے کو تمام تر سہولیات دے رہے ہیں، ایک وینٹی لیٹر کی قیمت 18 لاکھ ہے اور سرکاری ہسپتالوں میں اس وقت 125 جبکہ غیر سرکاری ہسپتالوں کے ساتھ ملا کر 500 وینٹی لیٹر موجود ہیں۔ محکمہ صحت مزید وینٹی لیٹرز خرید رہی ہے