صوبائی وزیر قانون سلطان محمد خان نے جنوبی وزیرستان کے متاثرین کے نقصانات کے معاوضے کے متعلق حکومتی کمیٹی اور محسود قبائل کے جرگہ وفد کے مابین مذاکراتی اجلاس کی صدارت منگل کے روز پشاور میں کی۔اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی عالمگیر خان اور سیف الرحمن،صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا،وزیراعلی کے مشیر برائے قبائلی اضلاع اجمل وزیر،وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے ریلیف اقبال وزیر، سیکرٹری محکمہ ریلیف عابد مجید،کمشنر ڈی آئی خان ڈویژن جاوید مروت،دیگرمتعلقہ افسران کے علاؤہ پندرہ رکنی جرگہ نے شرکت کی۔وفد کی قیادت وفاقی اراکین اسمبلی نے کی۔ اجلاس میں حکومتی کمیٹی اورمتاثرین وفد کے مابین تفصیلی بحث کے بعد جرگہ قائدین نے حکومتی کمیٹی کو اپنے مطالبات کے حوالے تحریری رپورٹ پیش کی اور کامیاب مذاکرات کے بعد متاثرین کا اپنے حقوق کے بارے میں جاری دھرنے کی سرگرمیاں آئندہ تین مارچ تک اصولی طور پر ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس موقع پر وزیر قانون نے کہا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی واضح ھدایات ہیں کہ کہ متاثرین کے جائز مطالبات ترجیحی بنیادوں پر جلد از جلد حل کیے جائیں۔انھوں نے جرگہ کو مزید کہا کہ قبائلی عوام کی دھشت گردی کی خلاف جنگ میں قربانیاں رائیگاں نہیں ہونے دینگے۔ وزیر قانون نے متعلقہ افسران کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کی بحالی کے بارے میں معاوضے کے پراسس کے نفاذ کو مزید تیز کیا جائے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگلے ہفتے میں ہونے والے اجلاس میں باہمی مشاورت کے بعد حتمی سفارشات وزیر اعلیٰ کو پیش کی جائیگی۔