صوبائی وزیرتعلیم اکبر ایوب خان نے کہا ہے کہ ہم جتنی زیادہ چیزوں کو ڈیجیٹلائز کریں گے اتنی ہی سسٹم میں شفافیت آئے گئی اور لوگوں کو ان کے مسائل دہلیز پر حل ہوتے ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس اس ڈیجیٹلائز دور میں ہمیں نئی ٹیکنالوجی کو زیر استعمال لانا ہوگا تاکہ ہیومن انٹریکشن کو کم سے کم کیا جاسکے اور دفتری امور احسن طریقے سے حل ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور تعلیمی بورڈ میں ڈیجیٹل موبائل ایپ فار اسٹوڈنٹس اٹینڈنس اینڈ مانیٹرنگ سسٹم کا افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایپ کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے چیئرمین پشاور تعلیمی بورڈ قیصر عالم نے کہا کہ یہ پورے پاکستان کے تیس بورڈز میں سے واحد تعلیمی بورڈ ہیں جس نے امتحان دینے والے امیدواروں کے آسانی کے لئے اس ڈیجیٹل ایپ کو متعارف کروایا۔انہوں نے کہا کہ اس ایپ سے بچوں کے وائی وے کے ریل ٹائم نتائج مل سکیں گے جس سے مارکنگ سسٹم میں شفافیت آئے گی جبکہ اس ایپ سے ٹائم اور اسٹیشنری کاسٹ کی بھی بچت ہوگی۔ انہوں نے مزید معلومات دیتے ہوئے کہا کہ اس ایپ کے متعارف ہونے سے امتحانی اور داخلہ فارم پر بچوں اور بچیوں کی تصاویر نمایاں نہیں ہوگی بلکہ ایک کیوآر-کوڈ / بارکوڈ آویزاں ہوگا جس میں امیدواروں کا سارا ڈیٹا موجود رہے گا جو کہ امتحانی آفسر سکین کرکے دیکھ سکے گا۔ جس کی وجہ سے کرپشن کے ساتھ سماجی اور معاشی مسائل پر کافی حد تک قابو پایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ ایپ آن لائن اور آف لائن کام کرے گا اور اس کے ذریعے ادارے کے سربراہان امتحانی ہال میں موجود نہ ہونے کے باوجود بھی ہال میں موجود امیدواروں اور امتحانی عملے کو مانیٹر کر سکیں گے۔ صوبائی وزیر تعلیم نے اس ڈیجیٹل ایپ کے متعارف کرانے پر بورڈ انتظامیہ کو مبارکباد دی اور خصوصاً چیئرمین پشاور تعلیمی بورڈ قیصر عالم کے تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کیلئے کیےگئے کاوشوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ یہ ایپ دوسرے تعلیمی بورڈ میں بھی متعارف کروایا جائے گا تاکہ اس سے پورے صوبے کے بچے مستفید ہو سکے۔ اکبر ایوب خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف حکومت کا پہلے دن سے ہی یہی کوشش رہی ہے کہ تمام دفتری امور کو ڈیجیٹلائز کیا جائے تاکہ سسٹم میں شفافیت لانے کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی سہولیات میسر ہوں۔