خیبرپختونخواحکومت رواں سال پروگرام کے تحت شمسی توانائی کے متعدد منصوبے شروع کررہی ہے جن کی تکمیل سے سستی بجلی کی پیداوارکے ساتھ ساتھ لوڈشیڈنگ جیسی لعنت سے چھٹکارہ ملے گابلکہ توانائی کی بچت سے صوبے کومالی فائدہ بھی ہوگا۔توانائی منصوبوں کے لئے ٹھیکہ داراورکنسلٹنٹ کی تقرری کے عمل کومزیدشفاف بنانے کے حوالے سے قائم متعددکمیٹیوں کوضم کرکے تجاویزکوپیڈوبورڈآف ڈائریکٹرزکی حتمی منظوری سے مشروط کردیا گیا۔اس سلسلے میں پیڈوبورڈ آف ڈائریکٹرزکا42واں اجلاس زیرصدارت چیئرمین بورڈنثارمحمدخان منعقدہوا۔اجلاس میں سیکرٹری توانائی وبرقیات محمدزبیرخان،ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ اخترسعید ترک،ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نصراللہ،چیف ایگزیکٹوپیڈوسیکرٹری بورڈانجینئرنعیم خان،صدرسرحدچیمبرآف کامرس مقصود انور پرویز، ڈاکٹرحسن ناصر،مصورشاہ،عبدالصدیق اورارباب خداداد کے علاوہ جنرل منیجرہائیڈل زاہد اخترصابری اورجنرل منیجرسولرتاج محمدنے شرکت کی۔ اجلاس میں پراجیکٹ ڈائریکٹرسولرخرم درانی نے صوبے میں جاری شمسی توانائی کے مختلف منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا۔اس موقع پر چیف ایگزیکٹوپیڈوانجینئرنعیم خان نے بورڈ کوبتایا کہ پروگرام کے تحت ایشیائی ترقیاتی بینک کے مالی تعاون سے صوبے کے 25اضلاع میں 4347 ملین کی لاگت سے 8ہزارسکولوں اور187 بنیادی مراکزصحت کوشمسی توانائی کے نظام پر منتقل کرنے کامنصوبہ شروع کیا جارہا ہے،اسی طرح صوبے بھر میں 4ہزارمساجد کوبھی شمسی توانائی کے نظام پربھی منتقل کیا جائے گا۔اجلاس میں بتایا گیاکہ موجودہ صوبائی حکومت نے توانائی بچت کے تحت سولرائزیشن ان سول سیکرٹریٹ اورسولرائزیشن ان چیف منسٹرسیکرٹریٹ اینڈسی ایم ہاؤس کوشمسی نظام کے ساتھ منسلک کرنے کے لئے منصوبے شروع کئے جوکہ تکمیل کے آخری مراحل سے گزررہے ہیں۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے ایک طرف سرکاری دفاترکوبلاتعطل سستی بجلی میسرآئے گی بلکہ دوسری طرف ان منصوبوں سے پیداہونے والی اضافی بجلی کونیشنل گرڈ میں شامل کرکے پیسکوکوفروخت بھی کیا جائے گی جس سے صوبے کوفائدہ ہونے کے ساتھ ساتھ آمدن میں بھی اضافہ ہوگا۔ اجلاس میں بورڈ ممبران نے منصوبوں کے لئے کنسلٹنٹ اورٹھیکہ دارکی تقرری کے عمل کومزیدشفاف بنانے کے لئے ای بڈنگ وای ٹینڈرنگ کے نظام پرزوردیا اورکمیٹیوں کی تجاویز کو براہ راست بورڈ کی منظوری سے مشروط کرنے کی منظوری دی گئی۔