صوبائی وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم اکبر ایوب خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے نئے ضم شدہ اضلاع میں تعلیم کو پروان چڑھانے اور وہاں کے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم تمام تر وسائل بروئے کار لا کر کام کر رہی ہے جس کے لیے پہلے مرحلے میں اساتذہ کو بھرتی کرنے کے لیے 2717 آسامیاں تخلیق کی گئی ہے ان آسامیوں پر اساتذہ کی بھرتی ہونے سے ان اضلاع میں اساتذہ کی کمی کو پورا کیا جاسکے گا جبکہ ٹیچنگ کیڈر کے1475 مزید آسامیوں پر بھی کام جاری ہے جو کہ جلد از جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نئے ضم شدہ اضلاع کے تعلیمی معیار اور وہاں کے سکولوں کے حوالے سے منعقد جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن حافظ محمد ابراہیم، ڈپٹی ڈائریکٹر نورعالم شاہ، ٹیکنیکل اسسٹنٹ کے ممبرز اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر نے محکمہ تعلیم کو ہدایت جاری کی کہ نئے ضم شدہ اضلاع میں جتنے بھی سکول خراب حالات میں ہے ان کا ڈیٹا انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کے ذریعے سروے کروا کر لیا جائے تاکہ ان کو اگلے سال کے ترقیاتی پروگرام میں ڈال کر ان پر ہنگامی حالات میں کام شروع کروایا جا سکے۔ اکبر ایوب خان نے کہا کہ نئے ضم شدہ اضلاع کے منیجمنٹ کیڈر کے خالی آسامیوں پر بھی بھرتیوں کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ ایک جامع حکمت عملی سے ان اضلاع میں تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے ادوار میں ان اضلاع کو محروم رکھا گیا تھا مگر اب پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ان اضلاع کو ہر شعبے میں صوبے کے دوسرے اضلاع کے برابر لانے کے لیے شب وروز محنت کر رہی ہے۔