وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے بھر بشمول ضم شدہ قبائلی اضلاع میں بجلی کی ترسیل ، انفراسٹرکچر، پیسکو نظام کی اپ گریڈیشن ، کنڈا کلچرو بجلی چوری کے خاتمے اور بجلی ٹرانسفرمر زکی اپ گریڈیشن ، مزید بہتر کرنے کی ہدایت کی ہے، جبکہ پیسکو حکام کو متعلقہ علاقوں کے ایم پی ایز اور ایم این ایز کے ساتھ مل بیٹھ کر بجلی کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوںنے کہا ہے کہ پہلی فرصت میں پشاور سرکل اور ملحقہ علاقوں کیلئے بجلی کے پورے نظام کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ پشاور پورے صوبے کا درالخلافہ ہونے کے ناطے خصوصی اہمیت کا حامل ہے ۔ پشاور شہر کے تمام فیڈرز کی گرمیوں کے موسم سے پہلے پہلے کلیئرنس کی جائے گی تاکہ لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر پہلے سے ہی قابو پا لیا جائے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت سے پہلے سیاسی جماعتوں نے واپڈ ا کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا ہے، جس سے نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک میں بجلی کا نظام متاثر ہو اتھا۔ خیبرپختونخوا میں بجلی کے نظام سے ریکوری صوبے کے بجلی انفراسٹرکچر کو ٹھیک کرنے پر صرف کیا جائے گا۔ اُنہوںنے مزید کہاکہ وفاق سے پیسکو کی ضروریات پوری کرنے کو یقینی بنایا جائے گا۔ قبائلی اضلاع میں ٹیسکو بجلی کے ٹرانسمیشن لائنز بہتر کر رہی ہے جبکہ سمارٹ پولز پر بھی کام جاری ہے ۔ صوبائی حکومت قبائلی اضلاع میں بھی بجلی کی ترسیل کو رواں رکھنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اُٹھارہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں پیسکو اور ٹیسکو کی کارکردگی کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ہے ۔ اجلاس میں تحریک انصاف کے مرکز ی رہنما جہانگیرخان ترین، وفاقی وزیر برائے توانائی عمرایوب خان، وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے توانائی حمایت مایار، وفاقی سیکرٹری برائے توانائی، سی ای او پیسکو ، سی ای او ٹیسکو و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس کو پیسکوکے سالانہ کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ اجلا س کو بتایا گیا کہ پچھلے سال کی نسبت محاصل میں 5.8 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پیسکو کی کل 110 گرڈ سٹیشنز ہیں جبکہ ٹرانسمیشن لائنز 3367 کلومیٹر ہیںجبکہ پچھلے دوسالوں میں آٹھ نئے گرڈ سٹیشنز بھی قائم کئے گئے ہیں جس پر 1990 ملین روپے لاگت آئی ہے ۔ اسی طرح مزید 272 کلومیٹر نئی ٹرانسمیشن لائنز بچھائی گئی ہیں جس کی لاگت1627 ملین روپے ہے ، جس سے بجلی کی ترسیل کافی بہتر ہوئی ہے ۔