سیکرٹری محکمہ داخلہ و قبائلی اُمور خیبرپختونخوا اکرام اللہ خان کی زیرِ صدارت پشاور میں درہ آدم خیل کی اسلحہ سازی کی صنعت کو قانونی تحفظ دینے کیلئے کوارڈینیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں بریگیڈئیر 117 بریگیڈ، کمشنر اور ڈی سی کوہاٹ اور ایم ڈی ایس آئی ڈی بی)(سمال انڈسٹریل ڈویلپمنٹ بورڈ)نے شرکت کی۔ اس موقع پر سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ درہ آدم خیل کی تاریخی اسلحہ سازی کی صنعت کو قانونی تحفظ دیکر اس کو ترقی دینا صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔اجلاس کے دوران سیکرٹری داخلہ نے ہدایات جاری کیں کہ منصوبے کے پی سی ون(PC-1)کو جلد از جلد منظوری کے لئے پیش کیا جائے اورساتھ ساتھ منصوبے کیلئے زمین کی خریداری کو بھی مکمل کیا جائے۔ سیکرٹری داخلہ نے اجلاس کے شُرکاء کو بتایا کہ درہ آدم خیل کے تقریبا دس ہزار سے زائد کاروباری افراد اسلحہ سازی کی صنعت سے وابستہ ہیں جس سے نہ صرف صنعت بلکہ مقامی لوگوں کو روزگار کے موقع بھی فراھم ہونگے، اس منصوبے کی اہمیت کو مدنظر رکھ کر اسکو کو ترقی دینے اور قانونی تحفظ فراہم کرنے کیلئے موجودہ حکومت سنجیدگی سے اقدامات اٹھا رہی ہے سیکریٹری کا مزید کہنا تھا کہ منصوبے کے تحت درہ آدم خیل میں ایک سمال انڈسٹریل اسٹیٹ (Small Industrial Estate) قائم کی جائے گی جسے حکومت کے Accelerated Implementation Programme کا حصہ بنایا جائے گا۔