خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک قلندرخان لودھی نے کہا ہے کہ صوبے میں آٹے کی قیمتوں میں استحکام لانے اور آٹے کی وافر مقدار کو مارکیٹ میں یقینی بنانے کے پیش نظر فلور ملوں کو روزانہ کی بنیاد پر دیا جانے والا گندم کا کوٹہ 3500 سے بڑھا کر 4000 میٹرک ٹن کر دیا گیا ہے، عوام کو اشیائے خوردونوش کم قیمت پر فراہم کرنے کے لئےموجودہ حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے آٹے کی قیمتوں میں استحکام لانے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر اطلاعات شوکت علی یوسفزئی، ممبر صوبائی اسمبلی آصف خان کے علاوہ سیکرٹری خوراک نثار احمد، ڈپٹی کمشنر پشاور علی اصغر ، ڈائریکٹر خوراک میاں عبدالقادر شاہ، ڈپٹی ڈائریکٹر جلیل خان اور نانبائی ایسوسی ایشن کے وفد نے شرکت کی۔ نانبائی ایسوسی ایشن کے صدر حاجی اقبال نے صوبائی وزراءکو نانبائی برادری کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا اور انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی درخواست کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مو جودہ حکومت نانبائی برادری کے مسائل سے واقف ہے حکومت نانبائیوں کے نمائندوں کے ساتھ مل بیٹھ کر تمام مسائل کا حل نکالے گی۔ انہوں نے کہا کہ گندم کا کوٹہ بڑھانے سے کچھ ہی دنوں میں آٹے کی قیمتیں معمول پر آجائیں گی۔اس موقع پر وزیر خوراک نے کہا کہ عوام کو ہر قسم کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ہم سب کو مل بیٹھ کر تمام مسائل حل کرنے ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آٹے کی قیمتوں میں اضافہ عارضی ہے قیمتوں میں کمی لانے کے لیے حکومت ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے صوبائی وزیر خوراک نے اس موقع پر نا نبائی ایسوسی ایشن کے وفد کو روٹی کی قیمت 10 روپے اور وزن 130 گرام برقرار رکھنے کی ہدایت کی ہے۔