ڈپٹی کمشنر شانگلہ عمران حسین رانجھا نے گاؤں ہاشم خیل تحصیل مارتونگ میں کشتی چلانے والوں کے درمیان لائف جیکٹس تقسیم کئے تاکہ دریاؤں میں سفر کے دوران حادثات کے وقت انسانی زندگیاں بچائی جاسکے ضلع شانگلہ کے بہت سے دوردراز دیہات مسافروں اور سامان کے نقل وحرکت کیلئے بنیادی ذریعہ کشتیاں استعمال کرتے ہیں 3جولائی 2019ء کو ایک کشتی جس نے اپنا سفر کماچ شانگلہ سے شروع کیا ہری پور کے قریب تربیلا جھیل میں ڈوب گئی جسکے نتیجے میں 10افراد شانگلہ کے اس واقعے میں ڈوب گئے اب تک دو افراد کی لاشیں ملی ہیں جبکہ 8 تا حال لاپتہ ہیں مستقبل میں اسی طرح کے واقعے میں کسی جانی نقصان سے بچنے کیلئے ڈی سی آفس شانگلہ لائف جیکٹس کو عوامی خیر کے طور پر فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے تاہم مقامی کشتی چلانے والے بہت زیادہ تعداد میں لائف جیکٹس خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے اور انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے لائف جیکٹس مہیا کرنیکی استدعا کی ہے اس سلسلے میں ڈی سی آفس نے 200 لائف جیکٹس کی فراہمی کیلئے جرمن ریڈ کراس اور پاکستان ہلال احمر سے رجوع کیا دونوں تنظیموں نے اس درخواست کا مثبت جواب دیا اور رواں ماہ کے شروع میں 100 لائف جیکٹس پہلے مرحلے میں بھیج دیں گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر شانگلہ عمران حسین رانجھا نے گاؤں ہاشم خیل یونین کونسل نصرت خیل تحصیل مارتونگ میں مذکورہ بالا لائف جیکٹس کشتی چلانے والوں کے حوالے کیں اس موقع پر کشتیوں کے آپریٹرز کو لائف جیکٹس کے صحیح استعمال کا مظاہرہ کیا گیا تاکہ انہیں حفاظتی اقدامات کو اپنانے کی اہمیت اور افادیت کے بارے میں احساس ہو سکے لائف جیکٹس کے مناسب استعمال کو یقینی بنانے کیلئے ایک مقامی کمیٹی تشکیل دی گئی جو اس علاقے کے عمائدین اور مشران پر مشتمل ہے مزید براں مقامی پولیس ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کوآرڈینیشن کمیٹی کے ذریعے حفاظتی اقدامات کی نگرانی کریگی۔