خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ شانگلہ کی ترقی اور وہاں کے لوگوں کی معیار زندگی بہتر بنانے کے لیے ممکن تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ لوگوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اور ضلع کی پسماندگی ختم کرنے کے لیے دو ارب روپے سے زیادہ فنڈ کی منظوری ہو چکی ہے جبکہ کانا میں ڈگری کالج ، لاڑئ میں بی ایچ یو اور بشام ڈسٹرکٹ ہسپتال کی اپ گریڈیشن کے لیے مختص کیے گیے کروڑوں روپے اس کے علاوہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں شانگلہ سے آئے ہوئے مختلف وفود سے ملاقات میں کیا۔ وفود نے صوبائی وزیر کو اپنے علاقے کے مسائل سے آگاہ کیا اور شانگلہ میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی گفتگو کی۔ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ شانگلہ میں سیاحت کے فروغ کے لیے بے پناہ مواقع موجود ہیں جس پر توجہ دینے سے ناصرف سیاحت میں اضافہ ہو گا بلکہ شانگلہ کے عوام کو روزگار کے مواقع بھی میسر ہونگے ملک میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ہر سال نئے سیاحتی مقامات کھولے جا رہے ہیں جس میں شانگلہ کے بھی تین علاقے شامل ہو گئے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے منظور شدہ فنڈ سے ضلع شانگلہ میں سڑکوں کی تعمیر اور مرمت کی جائے گی اور گھر گھر پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ شانگلہ میں مزید 99 مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل بھی کیاجارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں میں سیاسی فائدے کے لیے شانگلہ کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا گیا اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈ کو میرٹ پر استعمال نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے یہاں پسماندگی میں اضافہ ہوا۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں اب شانگلہ کو ترقی یافتہ اور ماڈل ضلع بنایا جائے گا۔ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا اور معیاری کام کو یقینی بنانے کے لیے مقامی سطح پر کمیٹیاں بنائی جائے گی غیر معیاری کام کرنے کی صورت میں ٹھکیدار کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔