سوئی نادرن گیس پائپ لائن لمیٹڈبورڈنےخیبرپختونخواحکومت کے تعاون سے سے تقریبا چار ہزار ملین روپے کے گیس انفراسٹرکچر ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی ہے جس سےصوبے کے جنوبی اضلا ع کرک ،کوہاٹ اور ہنگوکے25ہزارگھرانوں کوگیس فراہم کیا جائیگا اسی طرح پشاور اور چارسدہ میں گیس فراہمی اور کم گیس پریشر کےمسائل کے حل کیلئے 1500 ملین روپے کی منظوری دی گئ ہے اورپروگرام کے تحت خصوصی طورپر ڈھوک حسین(کوہاٹ) کے عوام کو گیس کی فراہمی کے لئے تقریباً270ملین روپے کے الگ منصوبے کی بھی منظوری دی گئ ہے ان تمام منصوبوں کی منظوری کا کریڈٹ وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کو جاتا ہے کیونکہ اس نے پہلی مرتبہ سوئی نادرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ کے بورڈ میں صوبہ خیبر پختونخوا کا نمائندہ شامل کیا ہے۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے توانائی و برقیات اور صوبائی نمائندہ برائے بورڈ آف ڈائریکٹرز ایس این جی پی ایل حمایت اللہ خان نے ایک اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں سیکرٹری توانائی وبرقیات محمدزبیرخان اورچیف ایگزیکٹوکے پی آئل اینڈگیس کمپنی عثمان خٹک بھی شریک تھے۔حمایت اللہ خان نے کہا کہ صوبے کے جنوبی اضلاع میں گیس کی فراہمی کےلئے پچیس سو ملین روپے کے منصوبوں میں پندرہ سو پچاس ملین روپے ایس این جی پی ایل اور باقی ماندہ 950 ملین روپے خیبرپختونخواحکومت فراہم کریگی ۔ مشیر توانائی نے کہا کہ تیل اور گیس پیداواری اضلاع کے عوام کے گھروں کو گیس فراہمی ان کا جائز آئینی اور قانونی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں سے ڈھوک حسین(باراتئی) تیل اور گیس فیلڈ سےگیس کی سپلائی شروع ہوجائے گی ۔ مشیر توانائی نے کہا کہ سوئی نادرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ بورڈ نے ضلع کرک میں میں ریجنل آفس، ہنگو اور بنوں میں سب ریجنل آفس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے تقریباً 400 ملازمتوں کے مواقع پیدا ہونگے اور دیگر ترقیاتی کام فاسٹ ٹریک پر شروع ہو جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی اضلاع میں پیداہونے والے تیل وگیس کے ذخائر سے صوبائی حکومت کو رائلٹی کی مد میں اربوں روپے کی آمدن سالانہ بنیادوں پر ملے گی اورعلاقے میں روزگارکے نئے مواقع پیداہونگے۔