وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے میں روزمرہ استعمال میں آنے والی اشیاءخوردنوش کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے جاری اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے ، تاہم انہوں نے منافع خوروں ، ذخیرہ اندوزوں اور مصنوعی مہنگائی پیدا کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں نمٹنے کی ہدایت کی ہے ، انہوں نے افغانستان سے سبزیوں اور پھلوں کی درآمدات کی حوصلہ افزائی کرنے جبکہ کمیشن ایجنٹوںاور آڑھتیوں کو بھی لگام دینے کی ہدایت کی،اور کہا ہے کہ سرکاری نرخناموں پر عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے عوام کو ریلیف دینے پر توجہ مرکوز کی جائے۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں مہنگائی کے خلاف ایک اہم اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کاظم نیاز ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع و ترجمان صوبائی حکومت اجمل وزیر، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، محکمہ زراعت ، خوراک اور ریلیف کے انتظامی سیکرٹریز ، کوآرڈینیٹر پی ایم آر یواور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایت کے مطابق صوبے میں غریب عوام کو متاثر کرنے والی اشیاءخوردونوش کی قیمتوں کو قابو کرنے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے ، آزاد ذرائع کے ذریعے مارکیٹ میں قیمت فروخت کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جاتا ہے اور اضافی قیمتیں رپورٹ ہونے پر فوری کاروائی کی جارہی ہے ۔کسا ن عارضی مارکیٹوں میں براہ راست موسمی پھل اور سبزیاں فروخت کر رہے ہیں ، کمیشن ایجنٹ اور آڑھتیوں کا کردار ختم ہونے کی وجہ سے قیمتیں کم ہوئی ہیں۔ اجلاس کو مزید بتا یا گیا کہ افغانستان سے روزانہ کی بنیاد پر سو گاڑیاں سبزی اور فروٹ لیکر شمالی وزیرستان پہنچتی ہےں ، جو سستے داموں فروخت کی جاتی ہے ، میران شاہ میں سبزی اور فروٹ پچاس فیصد سستا فروخت کیا جاتا ہے ۔ کسانوں کی سہولت کے لئے ٹیلی فارمنگ کی سہولت دی گئی ہے جس کے ذریعے کال سنٹر ، ایس ایم ایس ، موبائل ایپ اور ویب سائٹ دی گئی ہے ۔ دولاکھ سے زائد کسان اس میں رجسٹرڈ ہےں ۔ وزیراعلیٰ نے جاری اقدامات کو مزید نتیجہ خیز بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ روزمرہ استعمال کی اشیاءخوردونوش کی ذخیرہ اندوزی، ملاوٹ اور مصنوعی مہنگائی ایک سنگین جرم ہے ، جو غریب عوام کی مشکلات میں اضافے اور صحت کی خرابی کا باعث بنتا ہے ۔ مذکورہ جرائم میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں نمٹا جائے، اور شہریوں کو حکومت کے مقرر کردہ نرخوں پر صحت بخش اشیاءکی فراہمی یقینی بنائی جائے۔