مشیرتعلیم خیبرپختونخوا ضیاء اللہ خان بنگش نے کہاہے کہ دو سالوں کے اندر سکولوں سے باہر 18 لاکھ طلباء کو داخلہ دیں گے تاکہ صوبے کا کوئی بھی بچہ تعلیم کے نعمت سے محروم نہ رہے۔ پہلے سال مقررکردہ 8 لاکھ طلباء کو داخلہ دلا کر ان کو زیور تعلیم سے آراستہ کیاگیاہے جبکہ قبائلی اضلاع میں تعلیم کی بہتری کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ قبائلی اضلاع کیلئے تعلیم کے مد میں 36 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیاہے جس میں 22 ارب روپے خصوصی طور پر ترقیاتی کاموں کیلئے مختص ہیں۔ ڈراپ آؤٹ ریشو پرقابو پانے اورطلباء کو سکولوں میں داخلہ دلانے کی غرض سے پورے صوبے بشمول قبائلی اضلاع کے دورے کرچکاہوں۔
وہ شہید آسامہ ظفر سینیٹینل ماڈل ہائرسیکنڈری سکول پشاور میں آؤٹ آف سکول چلڈرن کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔ جس میں اراکین قومی وصوبائی اسمبلی، ماہرین تعلیم اور صوبے میں تعلیم کی بہتری کیلئے کام کرنے والے غیرسرکاری فلاحی اور سماجی تنظیموں کے حکام بھی موجود تھے۔ مشیر تعلیم ضیاء اللہ خان بنگش نے کہاکہ جب سے وزارت تعلیم کا قلمدان ملا ہے ہنگامی بنیادوں پر آؤٹ آف سکول چلڈرن کیلئے اقدامات کئے ہیں اور ایسے پروگرام شروع کررکھے ہیں جن کی بدولت اس مسئلے پر کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان پروگرامز میں جہاں سکول موجود نہ ہو سیکنڈ شفٹ میں سکولوں کو اپ گریڈ کردیاہے۔ پرائمری کو سیکنڈشفٹ میں مڈل، مڈل کو ہائی اور ہائی کو ہائیر سیکنڈری سکول کا درجہ دیاگیاہے تاکہ طلباء کو اپنے علاقوں میں ہائی تعلیم کی سہولیات مل سکیں۔ اسی طرح سیکنڈ شفٹ سکول پروگرام بھی شروع کیاہے جس میں سیکنڈشفٹ میں سکولوں سے باہر طلباء کو داخلہ دیاجائیگا۔ جبکہ وہ علاقے جہاں پر سکولوں کی کمی ہے وہا پر رینٹڈ بلڈنگ سکولز پروگرام شروع کیاگیاہے تاکہ ہنگامی بنیادوں پر طلباء کو داخلہ دیاجاسکیں۔
ضیاء اللہ خان بنگش نے کہاکہ آؤٹ آف سکول بچوں کیساتھ ساتھ ہم سکولوں میں موجود طلباء کیلئے بھی اقدامات کررہے ہیں۔ صوبے میں اساتذہ کی کمی کو پورا کررہے ہیں جبکہ سکولوں میں سہولیات کی فراہمی، اساتذہ کی تربیت اور دیگر اقدامات پر بھی کروڑوں روپے خرچ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے اقدامات کے ثمرات آنا شروع ہوگئے ہیں اور امسال میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے نتائج میں بہت بہتری آئی ہے۔ مشیرتعلیم نے اپنی ٹیم اور تمام ایجوکیشن میں کام کرنے والے اداروں کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ جس کامیابی کیساتھ ہمارا سفرجاری ہے وعدہ کرتاہوں کہ اگلے دو سالوں میں ہربچہ جو کہ سکول سے باہر ہے اس کو داخلہ دیاجائیگا۔ سیمینار میں مختلف اداروں نے اپنی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی۔