وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیراعلی نے صوبائی کابینہ کو آگاہ کیا کہ صوبے میں زاعت کے شعبے کی ترقی کے لیے سی ار بی سی لفٹ کینال کو سی پیک کا حصہ بنا دیا ہے جس سے صوبے کی اپنی پیداواری صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہو سکے گا۔ انھوں نے صوبے میں کاشت کی جانے والی زمینوں میں کمی روکنے کے لیے موثر منصوبہ بندی کرنے کی ہدایت بھی کی۔ اس موقع پر سپیشل ایسسٹنٹ برائے وزیر اعظم ان احساس پروگرام ثانیہ نشتر نے صوبائی کابینہ کو احساس پروگرام پر تفصیلی بریفننگ دی۔ وزیر اعلیٰ نے صوبے کے تمام کمشنرز کو احساس پروگرام کے لیے ڈیٹا اکٹھا کرنے میں تعاون فراہم کرنے کی ہدایت اور واضح کیا کہ ڈیٹا اکھٹا کرنے میں خامیوں کا خاتمہ یقینی بنائی جائے تاکہ مستحق افراد کی صحیح نشاندھی ہوسکے۔ انھوں نے صوبے میں زکاہ کی تقسیم کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی جبکہ اگلے سال ڈینگی وائرس کی روکھ تھام کے لیے ابھی سے ایک مربوط اور جامع حکمت عملی بنانے کے ساتھ ساتھ تمام محکموں کو ذمہ داریاں تفویض کرنے کی ہدایت کی۔ کابینہ اجلاس میں کی جانے والے فیصلوں کے حوالے سے پریس کانفر نس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت ملک بھر میں غربت کے خاتمے اور لوگوں کو معاشی طور پر اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنے کیلئے 134مختلف منصوبے شروع کئے گئے ہیں جن میں سوشل سیفٹی نیٹ، ہیومن کیپٹل ڈویلپمنٹ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے منصوبے شامل ہیں۔ مالی سال 2019-20میں اس منصوبے کیلئے 190ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جن کے ذریعے خواتین ، مزدوروں، معذروں، بے گھر افراد ، نوجوانوں اور معاشرے کے دیگر کمزور طبقوں کو معاشی طور پر مضبوط کرنے کے لئے بلا سود قرضوں کی فراہمی کے علاوہدیگر مختلف خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔ احساس پروگرام کے تحت تمام منصوبوں کی تفصیلات اور طریقہ کار کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کیلئے ممبران پارلیمنٹ اورعام شہریوں کیلئے دو الگ الگ موبائل اپلیکیشنزلانچ کئے جا رہے ہیں۔اس پروگرام کے تحت ملک بھر میں نیاسروے کیا جا رہا ہے تاکہ مستحق افراد ان پروگراموں سے مستفید ہو سکیں۔ممبران کابینہ نے خیبر پختونخو امیں احساس پروگرام شروع کرنے اور اسے موثر انداز سے چلانے کیلئے مختلف تجاویز دیں۔