خیبر پختونخوا کے وزیراطلاعات شوکت علی یوسفزئی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نواز شریف کو علاج کیلئے لندن جانے دیا اورافسوس کی بات ہے کہ مسلم لیگ ن ان کی بیماری پر سیاست کر رہی ہے۔نواز شریف کے بچوں نے ان کو لاوارث چھوڑا تھا یہاں تک کہ کوئی ضمانت دینے والا نہیں تھا اچھی بات ہے کہ ان کی ملاقات لندن میں ہو جائے گی۔لاوارث بچوں کے حقوق اور ان کی نگہداشت اور تشدد روکنے کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسل چلڈرن ڈے کے موقع پر وزیر اعلی ہاوس سے گورنر ہاؤس تک آگاہی واک کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔یونیورسل چلڈرن ڈے وا ک میں وزیرمعدنیات ڈاکٹر امجد علی،وزیراعلی کے معاون خصوصی کامران بنگش،چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز،ممبران صوبائی اسمبلی،سیکرٹریز،اسٹریٹ چلڈرن،مختلف سکولوں کے طلباء اور سول سوسائٹی کے نمائندوں وغیرہ نے شرکت کی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اگر حکومت چاہتی تو نواز شریف کے باہر جانے میں رکاوٹیں کھڑی کر سکتی تھی لیکن وزیراعظم عمران خان نے ایسا نہیں کیا نواز شریف کو اگر باہر جانے سے صحت یابی ملتی ہے تو وہ جایا کریں مسلم لیگ ن ان کی بیماری پر سیاست نہ کرے قوم نے دیکھ لیا کہ وہ جہاز میں سوار ہوتے ہوئے صحت مند لگ رہے تھے اور ساتھ میں پلیٹ لیٹس بڑھ رہے تھے۔نواز شریف واپس آکر دوبارہ مقدموں کا سامنا کرے کیونکہ وہ عدالت کی طرف سے مجرم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مولانا کا پلان اے اور بی ناکام رہا تو پلان سی کیسے کامیاب ہوگا۔مولانا نے قوم کے ساتھ ساتھ مدرسے کے بچوں کا وقت بھی ضائع کیا۔اپوزیشن پانچ سال تک حکومت گرا نے کا خواب دیکھتی رہے خواب دیکھنے پر پابندی نہیں۔مولانا کی انتشار کی کوشش ناکام ہوئی ملک درست سمت جا رہا ہے اللہ پاک مولانا کو ہدایت دے۔انہوں نے کہا کہ حکومت بچوں کے حقوق کے حوالے سے بہت حساس ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ جو بچے سکولوں میں پڑھتے ہیں ان کو شعور دے۔لاوارث بچوں کے حقوق اور تحفظ کے لیے عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔بچوں پر تشدد کی روک تھام کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔سکولوں میں جسمانی تشدد کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔بچوں کے حقوق اور انصاف دلانے کے لیے کورٹس بن گئی ہیں۔جسٹس کمیٹیاں بہت جلد قائم کردی جائیں گی۔ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ اچھی بات ہے اگر نیب احتساب کرنا چاہتی ہے وزیراعظم عمران خان کبھی کسی کرپٹ آدمی کو حکومت میں بر داشت نہیں کریں گے۔نیب مکمل طور پر آزاد ہے جو کارروائی کرنا چاہتی ہے ان کا اختیار ہے۔احتساب سب کے لئے یکساں ہونا چاہیے۔