ترجمان خیبرپختونخوا حکومت اجمل وزیر نے کہا ہے کہ عوام کے مال وجان کا تحفظ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، جمعیت علماء اسلام کی جانب سے شاہراہیں بند کرنے سے عوام کو تکلیف پہنچے گی، اور لوگوں کا کاروبار متاثر ہوگا۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا کی صدرات میں لاء اینڈ آرڈر کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ شاہراہیں بند کرکے جے یو ائی حکومت کے خلاف نہیں بلکہ عوام کیخلاف احتجاج کریگی۔ ان کا کہنا تھاکہ خیبرپختونخوا کے عوام نے سڑکیں کھلے رہنے کے باوجود اسلام آباد میں جے یو ائی کے دھرنے کو مسترد کیا۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد دھرنے کے حوالے سے معاہدے کی حکومت اور جے یو آئی دنوں جانب سے پاسداری کی گئی، اور کوئی ناخوشگوار واقعہ سامنے نہیں آیا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو جے یو ائی کے احتجاج سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، تاہم سڑکیں بند کرنا کس قانون اور آئین میں لکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ انتظامیہ مظاہرین کے ساتھ کسی قسم کی سختی نہ کریں، حکومت کی توجہ کا مرکز عوامی مسائل ہے۔اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت جے یو ائی کے ساتھ وفاق کے طرز پرضوابط طے کرنا چاہتی ہے۔ کیونکہ شاہراہیں بند کرنے سے نقصان صرف صوبے کا ہوگا۔ انکا کہنا تھاکہ اسلام آباد طرز پر احتجاج کرنے پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی توجہ اس وقت ملکی معیشت کی بہتری پر ہے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے طور خم بارڈر کو چوبیس گھنٹے تجارت کے لئے کھولا۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اب انگور اڈا اور غلام خان بارڈر کو بھی چوبیس گھنٹے تجارت کے لئے کھولنے پر غور کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اداروں کو مضبوط کرناچاہتی ہے، اور احتجاجی سیاست کے لئے حکومت کے پاس وقت نہیں۔ اانہون نے کہا کہ وہ جے یو ائی کے احتجاج کا جائزہ لے رہے ہیں، اور حکومت کے ساتھ بھی بڑا پلان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اور جے یو آئی کے دھرنوں کا موازنہ اس لئے درست نہیں کیونکہ تحریک انصاف نے اپنے جائز مطالبات کے لئے تمام قانونی راستے اپنانے کے بعد احتجاج کا راستہ اپنایا تھا جبکہ جے یو آئی نے بعیر کسی ٹھوس بنیادوں کے وزیر آعظم کے استعفی کا مطالبہ کر رہی ہے جس کا کوئی جواز نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں میں انہوں نے کہا کہ اس صوبے کے لوگ بہت مشکلات اور تکالیف سے دوچار ہوئے ہیں اور بہت سی قربانیوں کے بعد یہاں پر امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے اور ہم کسی انتشار اور امن و امان کی خراب صورتحال کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ اجمل وزیر نے واضح کیا جے یو آئی والے بے شک احتجاج کریں یہ ان کا آئینی ، قانونی اور جمہوری حق ہے مگر یہ سب آیئن اور قانون کے دائرے کے اندر ہونا چاہیے۔ امن و امان کی صورت حال پیدا ہونے کی صورت میں قانون حرکت میں آئے گا کیونکہ عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔