والدین کی شکایات پر محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا نے بچوں پر بستوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے ایکٹ تیار کیا، یہ ایکٹ تمام سرکاری سکولز، نجی سکولز اور مدارس پر لاگو ہو گا۔ اس ایکٹ کی منظوری کے بعد بچوں پر بستوں کے اضافی بوجھ کا خاتمہ ہو گا، ایکٹ کے تحت پلے گروپ سے بارویں کلاس تک طلباء کے سکول بیگز کا وزن کم کرنے، کتابوں یا دیگر کورسز کا انضمام، سکولوں میں لاکرز اور الماری کی سہولت فراہم کرنے، سکولوں میں تختی یا سلیٹ دوبارہ متعارف کرنے، اساتذہ کی جانب سے ٹائم ٹیبل کے مطابق دن کی ضرورت کے مطابق کتابیں اور نوٹ بک سکول لانے کے ہدایات سمیت دیگر اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔ آئی ایم یو اور ڈائریکٹریٹ آف ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سرکاری سکولوں میں جبکہ پرائیویٹ سکول ریگولیٹری اتھارٹی نجی سکولوں میں اس ایکٹ پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے، بیگز کا وزن کم کرنے، سکولوں میں کلاس اور بچوں کے وزن کے مطابق سکول بیگز کے مقرر کردہ وزن یقینی بنانے کے ذمہ دار ہوں گے۔ جو سکول اس ایکٹ اور رولز کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی، سکول کے پرنسپل پر دو لاکھ روپے تک کا جرمانہ بھی کیا جائے گا۔ محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا نے محکمہ صحت اور دیگر اداروں کی مدد سے بچوں کے کلاس، عمر اور وزن کے مطابق بچوں کے سکول بیگز کا وزن مقرر کیا۔ سکول بیگز کا وزن بچے کے وزن کے 15فیصد سے زائد نہیں ہو گا۔ ہر سکول طلباء کے لیے لاکرز یا الماری کی سہولت بھی فراہم کرنے کا پابند ہو گا جس میں طلباء اپنی کتابیں کاپیاں اور دیگر سامان رکھ سکیں گے۔ اساتذہ کا جانب سے بچوں کو متعلقہ دن کے ٹائم ٹیبل کے مطابق ضروری کتابیں اور نوٹ بک لانے کے ہدایات دیے جائیں گے اور اطلاع دی جائے گی۔