کے پی فوڈ اتھارٹی نے چیف سیکرٹری کی خصوصی ہدایت صوبہ بھر میں ملاوٹ مافیا کیخلاف جامع کریک ڈاون کا آغاز کرتے ہوئے اشیائے خوردونوش میں ہونے والی ملاوٹ کی روک تھام کیلئے کھڑی نگرانی شروع کردی ہے۔ آپریشن ضرب ملاوٹ کا آغاز کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل کے پی فوڈ اتھارٹی سہیل خان اور ڈائریکٹر آپریشنز ڈاکٹر عظمت کی قیادت میں ٹیموں نے صوبے کے مختلف علاقوں میں ملاوٹ مافیا کیخلاف کاروائی کرتے ہوئے تین ہزار لیٹر مضر صحت دودھ اور سولہ ہزار کلوگرام مضر صحت مختلف النوع اشیائے خوردونوش تلف کیے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل کے پی فوڈ اتھارٹی سہیل خان کا کہنا ہے کہ نومبر کا مہینہ ملاوٹ مافیا کیلئے آخری مہینہ ثابت ہوگا اور تجارت کی آڑ میں زہر کھلانے والوں کیلئے پختونخوا میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
آپریشن ضرب ملاوٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈائریکٹر آپریشنز ڈاکٹر عظمت کا کہنا ہے کہ صوبہ بھر میں تمام ٹیمیں سٹینڈ بائے ہیں اور رواں ماہ ہفتہ و اتوار کو ملاوٹ مافیا کیخلاف کاروائیاں جاری رہیں گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کریک ڈاون کے پہلے روز ہی تین ہزار لیٹر مضر صحت دودھ جبکہ ملاوٹ کرنے پر چار بیکریاں سمیت اشیائے خوردونوش کے اٹھائیس مقامات کو سیل کیا گیا ہے جن میں جنرل سٹورز، ریستوران اور فیکٹریز شامل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کاروائی کے دوران اب تک بارہ افراد گرفتار کئے جاچکے ہیں اور ملاوٹ کرنے والوں کیلئے معافی کا کائی خانہ نہیں۔ آپریشن بارے ڈائریکٹر آپریشنز کا مزید کہنا تھا کہ ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں ویجلنس سیل قائم کیا گیا ہے جس میں عوامی شکایات کے تحت ملنے والی معلومات پر متعلقہ سکواڈز بروقت کاروائی عمل میں لائے گی۔
ڈائریکٹر آپریشنز ڈاکتر عظمت کا کہنا تھا کہ عوامی جہاں بھی ملاوٹ دیکھیں، فوڈ اتھارٹی عملے کو مطلع کریں تاکہ ملاوٹ کا بروقت سدباب ممکن ہو۔