سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی مشتا ق احمد غنی نے آج سٹی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی پشاور کے دسویں کانووکیشن میں بطور مہان خصوصی شرکت کی اور فارغ التحصیل ہونے والے طلباء وطالبات میں اسناد وانعامات تقسیم کئے ۔اس موقع پر طلباء وطالبات والدین اور اساتذہ کی کثیر تعداد پنڈال میں موجودتھی ۔سپیکر مشتا ق غنی نے یونیورسٹی انتظامیہ ،فارغ التحصیل ہونے والے طلباء اور ان کے والدین کو مبارک باد پیش کی ۔سپیکر مشتاق غنی نے اس موقع پر خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے لیڈر وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ہائیر ایجوکیشن پر خاص توجہ دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے گذشتہ دور حکومت کے پانچ سالوں میں تقریباًصوبے کے ہر ضلع کیلئے ایک یونیورسٹی یا یونیورسٹی کیمپس کی بنیاد رکھی جس پر پچھلی حکومتوں نے کبھی توجہ نہیں دی ۔ہماری حکومت نہ صرف ہائیر ایجوکیشن پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے بلکہ ابتدائی وثانوی تعلیم پر بھی مکمل توجہ دے رہی ہے ۔ہماری حکومت کی اسی توجہ اور تعلیمی ایمرجنسی کی بدولت آج الحمدللہ صوبے کے تقریباًتمام اضلاع میں تعلیمی سہولت صوبے کے تقریباًہر بچے کے گھر کی دہلیز پر مل رہی ہے ۔انہوں نے فارالتحصیل ہونے والے طلباء کو آج کے دن کا ہیرو قراردیئے ہوئے ان کو دلی مبارک باد پیش کی اور آنے والے وقتوں میں گریجویٹ ہونے والے زیر تعلیم طلباء وطالبات کو مخاطب کرتے ہوئے نعرہ لگوایاکہ جیناہو گا مرنا ہوگا پڑھنا ہوگا پڑھنا ہوگا ۔۔انہوں نے ڈگری لینے والے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب ان کی زندگی کا عملی دور شروع ہونے والا ہے ،اور اس دور میں ان کو بہت سے آزمائشوں مشکلات اور امتحانوں سے گزرنا ہوگا مگر وہ ان طلباء کو تلقین ونصیحت کرتے ہیں کہ وہ ہمت عزم واستقلال کو ہاتھ سے جانے نہ دیں بلکہ برداشت تتظیم محنت اور لگن کے ساتھ اپنے مستقبل کو سنوارنے اور دیس کے کارآمد شہری بننے میں معاشرہ کے دیگر افراد کی طرح اپنا کردار ادا کریں ۔سپیکر نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس ملک کی ساٹھ فیصد آبادی بنتے ہیں اسلئے اس ملک کے روشن مستقبل کی خاطر ان نوجوانوں کو ملک کے کارآمدشہری بنناہوگا اوراس کیلئے ان کواپنے ذرخیز ذہنوں کو تعمیری کاموں میں استعمال کرنا ہوگا ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ آج کا ڈگری یافتہ نوجوان کل کو اس ملک کا ایک قابل فخراور کارآمدشہری بن کر وطن عزیز کو ترقیوں کی بلندیوں پر لے جائے گا ۔موجودہ حکومت معاشرے کے ہر شعبے کی ترقی کیلئے کام کررہی ہے ،چاہے وہ ریونیوہو،صحت ،تعلیم ،سوشل ویلفیئر ہو یا کوئی اور شعبہ ،ہم نظام کو تبدیل کرنے اور معاشرے میں برسوں سے قائم جمودکو ختم کرنے والے پہلے لوگ ہیں نہیں تو یہاں لوگ پانچ سال کیلئے منتخب ہوتے تھے ،کرپشن کرتے تھے اور اپنے گھر وں کولوٹ جایا کرتے تھے کیونکہ ان کاکامل عقیدہ تھا کہ خیبرپختونخوا کی عوام دوسری مرتبہ کسی کو منتخب نہیں کرتے ۔لیکن تحریک انصاف نے اس عقیدے اور مفروضے کو غلط ثابت کیا اور اس بات کو ثابت کیا کہ ووٹ کی طاقت ہی معاشرے کو بدل سکتی ہے اور یہی ہوا کہ اس صوبے کی عوام نے بہترین انداز حکومت اور عوامی فلاح وبہبود کے منصوبے پیش کرنے پر تحریک انصاف کو دوبارہ ووٹ کی طاقت سے ایوان میں بٹھایا ۔اس وقت وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں تمام حکومتی اراکین اس بات کیلئے کوشاں ہیں کہ اپنے عوام کے بہتر مستقبل اور ملکی مفاد کی خاطر بڑے فیصلے کئے جائیں۔ہر شعبے میں ضروری اصلاحات لائی جائیں تاکہ اس کے ثمرات نہ صرف عوام تک پہنچے بلکہ آنے والادوربھی ہمیں سنہری الفاظ میں یا درکھیں۔