خیبرپختونخوا کے وزیرزراعت ، لائیوسٹاک وفشریز محب اللہ خان نے کہا ہے کہ زرعی یونیورسٹی سوات میں کلاسوں کااجراء جنوری2020 سے ہوگا، یونیورسٹی کے لئے جگہ کاتعین کیاجارہاہے جگہ کامعائنہ کرنے کے بعد وزیراعلیٰ کو رپورٹ پیش کی جائیگی زرعی یونیورسٹی تحریک انصاف حکومت کی طرف سے سواتیوں کے لئے ایک تحفہ ہے ، جنوری سے عارضی طور پرزرعی ریسرچ سنٹرتختہ بند میں کلاسز شروع کی جارہی ہے۔سوات کے زیادہ ترلوگوں کاانحصار زراعت ، لائیوسٹاک پرہے ، ملاکنڈڈویژن اور سوات کیلئے یہ یونیورسٹی زرعی ترقی اور کسانوں کی خوشحالی کیلئے سنگ میل ثابت ہوگی ، ان خیالات کااظہار انہوں نے سوات میں زرعی یونیورسٹی کیلئے مختلف جگہوں کا معائنہ کرنے کے موقع پر کیا ۔ا س موقع پر سیکرٹری زراعت خیبرپختونخوا محمداسرارخان، وی سی زرعی یونیورسٹی پشاور جہان بخت ، فیکلٹی کے ڈینز، محکمہ زراعت کے افسران بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی خصوصی دلچسپی کیوجہ سے سوات میں زرعی یونیورسٹی کی منظوری دی جا چکی ہے ،یونیورسٹی بلڈنگ کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد یونیورسٹی مستقل بلڈنگ کو شفٹ ہوجائیگی انہوں نے کہا کہ مختلف جگہوں کے معائینے کی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کی جائیگی جس کے منظوری کے بعد یونیورسٹی پرتعمیراتی کام شروع ہوجائیگی، زرعی یونیورسٹی سوات اور ملاکنڈڈویژن کیلئے انتہائی ضروری ہے کیونکہ زرعی یونیورسٹی کیلئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور صوبائی وزیرمحب اللہ خان کی کوششوں کو نظراندازنہیں کیاجاسکتا ان کی غیرمعمولی دلچسپی کے باعث آج سوات کیلئے زرعی یونیورسٹی کی منظوری دی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ زرعی یونیورسٹی سوات میں جنوری 2020 سے کلاسوں کا اجراء کیلئے تمام ترانتظامات مکمل ہیں۔اس موقع پر محکمہ زراعت کے جاری منصوبے بروقت مکمل کرنے کی بھی احکامات جاری کردی گئیں ، محکمہ زراعت میں نئے منصوبوں پر بھی جلد کام کاآغاز ہونے والا ہے جس کے باعث محکمہ زراعت ترقی کی شاہراہ پرگامزن ہے اوراس حوالے سے بھرپور منصوبہ بندی کی گئی ہے جبکہ زمینداروں کو اچھی قسم کے تخم فراہم کئے جارہے ہیں اورزرعی آلات کے استعمال کرنے کیلئے تربیت بھی دی جارہی ہے۔ صوبہ خیبرپختونخوا میں زرعی انقلاب برپاکرنے کیلئے صوبائی وزیرمحب اللہ خان کی کاوشوں کوسراہاجارہاہے۔