خیبرپختونخوا کے وزیر برائے مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان نے کہا ہے کہ تمام نئے ضم شدہ اضلاع میں فنڈز کی تقسیم منصفانہ ہوگی اور کسی بھی ضلع کو نظرانداز نہیں کیا جائے گا۔جس ضلع کا جتنا حصہ ہوگا اس کو اس کے برابر حصہ دیا جائے گا اور کسی کی حق تلفی نہیں کی جائے گی جبکہ جن سکیموں کی ابھی تک شناخت نہیں ہوئی ان کو وزیراعلی کی رہنمائی میں لاکر ضرورت کی جگہوں پر استعمال کیا جائے گا جبکہ جس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ کوئی بھی سکیم زیرغور ہو ان کے حل کےلئے ہر ممکنہ کوشش کی جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نئے ضم شدہ اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے منعقد جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا اس موقع پر سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو انجینئر محمد شہاب خٹک، چیف انجینئر نئے ضم شدہ اضلاع شاہد حسین، سپرنٹنڈنگ انجینئر نئے ضم شدہ اضلاع حامد رؤف قریشی اور ان تمام اضلاع کے ایکسین موجود تھے۔صوبائی وزیر مواصلات نے ہدایت جاری کی کہ تمام غیر مکمل اسکیموں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پرانی اسکیموں کو ایم این ایز کے ہدایت کے مطابق اور تمام نئی اسکیموں میں نومنتخب ایم پی ایز کی بھی رہنمائی حاصل کی جائے تاکہ کاموں کو علاقائی ضروریات کے مطابق مکمل کیا جاسکے۔ اکبر ایوب خان نے کہا کہ تمام بڑے منصوبوں کے لئے کنسلٹنٹ کو ہائر کیا جائے گااور اس کے بغیر کوئی بھی کام آگے نہیں جانے دیا جائے گا تاکہ تمام منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ تمام نئی سکیموں کی لسٹ مجھ تک پہنچائی جائے تاکہ ان پر وزیراعلی کو اعتماد میں لیا جاسکے اور اس کے ہدایات کے مطابق اس پر جلد از جلد کام شروع کیا جا سکے۔صوبائی وزیر نے تمام اضلاع کےایکسینز کو ہدایت جاری کی کہ وہ اپنے اپنے ڈویژن میں حاضری کو یقینی بنائیں اور تمام کام اپنے زیرنگرانی مکمل کرے۔جبکہ میٹریل ٹیسٹ کو بھی یقینی بنایا جائے اور ہر ایکسین اپنے ڈویژن میں ای-بیڈنگ اور ای۔بیلنگ کا خاص خیال رکھے گا تاکہ اس میں کسی قسم کی کوتاہی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ کوالٹی اور معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا اور غفلت برتنے والے ایکسین کےخلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔